Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب عزم و حوصلے کے بل پر بام عروج پر

پیر 4مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
  یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ اخبار کی فہرست کے مطابق سعودی عرب کو دنیا کے 10طاقتور ترین ممالک میں شامل کرنا ظاہر کرتا ہے کہ سعودی عرب سیاسی، اقتصادی ، سرمایہ کاری اور امن و سلامتی کی سطحوں پر مقام بلند پر فائز ہے۔ سعودی عرب قومی تبدیلی پروگرام اور وژن 2030 کے تناظر میں مستقبل کی جانب دیکھنے والے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔
یو ایس نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ نے 10طاقتور ترین ممالک کی فہرست پنسلوانیہ یونیورسٹی کی تعاون سے تیار کرکے جاری کی ہے اور بزنس انسائڈر نے اسے شائع کیا ہے۔مذکورہ فہرست میں سعودی عرب کو مشرق وسطیٰ کا عظیم ملک قرار دیا گیا ہے۔ مملکت پیٹرول کے غیر معمولی ذخائر کا مالک ہے۔ متعدد ممالک کو پیٹرول برآمد کررہا ہے۔ لاکھوں مسلمان پورے سال حرمین شریفین کی زیارت کیلئے مملکت پہنچ رہے ہیں۔ یہ وہ حقائق ہیں جن کا اعتراف پوری دنیا کرچکی ہے۔ جائزہ نگاروں نے طاقتور ترین ممالک کی درجہ بندی میں جن نکات کو بنیاد بنایا ہے، ان میں متعلقہ ممالک کا سیاسی اثر و نفوذ اور اسکی مالیاتی پوزیشن شامل ہیں۔ aعلاوہ ازیں اس امر کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے کہ متعلقہ ملک کی عسکری طاقت کیا ہے اور بین الاقوامی سطح پر وہ کس درجے کے کتنے اتحاد قائم کئے ہوئے ہے۔ اسی طرح یہ بات بھی پیش نظر رکھی گئی ہے کہ متعلقہ ملک بین الاقوامی مسائل سے کس طرح سے نمٹتا ہے۔ اسکے پاس بحرانوں سے نمٹنے کے کیا کچھ وسائل ہیں۔ اسکی معیشت کس قدر طاقتور اور ااس کا سیاسی نظام کس قدر مستحکم ہے۔سعودی عرب جب بھی مذکورہ شعبوں میں سے کسی ایک شعبے میں ایک قدم آگے بڑھاتا ہے تو اس کے پیش نظر ہر لحاظ سے طاقتور ریاست کی تعمیر و تشکیل ہوتی ہے۔ مملکت نے پوری دنیا کو باور کرادیا کہ اسکا وژن طاقتور ریاست کی تشکیل کا ہے اور وہ اپنے شہریوں کی صلاحیتوں اور قدرتی وسائل سے حال و مستقبل کیلئے بھرپور فائدہ اٹھا رہا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: