Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہائی بلڈ پریشر سے دل ، دماغ اورگردے متاثر

بلڈ پریشر کا عارضہ بہت سی زندگیوں کو متاثر کرنے کا سبب بن رہا ہے . لو بلڈ پریشر کا شکار افراد بہت جلد تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں جبکہ ہائی بلڈ پریشر امراض قلب ، ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے . بلڈ پریشر ہائی ہونے کی صورت میں فوری طور پر کنٹرول کرنا ضروری ہے ورنہ صورت حال تشویشناک حد تک بگڑ سکتی ہے ۔
ہائی بلڈ پریشر دل کے مسلز اور والز پر اضافی دباﺅ ڈالنے کاسبب بنتا ہے . اسکے نتیجے میں دل کے مسلز کمزور پڑ جاتے ہیں اور انکا اسٹروک یا اٹیک سے متاثر ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے. ہائی بلڈ پریشر انیورزم کا باعث بھی بنتا ہے جس کے نتیجے میں شریانوں میں ورم آجاتا ہے اور ایک ابھار پیدا ہوتا ہے جسکے پھٹنے کی صورت میں زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ۔
ہائی بلڈ پریشر دل کے ساتھ دماغ کو بھی متاثرکرتا ہے۔ اسکا تعلق بعض اقسام کے ڈیمینشیا سے جوڑا جا سکتا ہے . یہ ٹرانزیئنٹ اسکیمک اٹیک کا سبب بھی بن سکتا ہے . یہ دراصل دماغ کو خون کی عدم فراہمی کی صورت ہے جو دماغ کی شریانوں میں خون کے جمنے کے سبب پیدا ہوتی ہے . اسکے نتائج اسٹروک کی صورت میں سامنے آتے ہیں ۔
ہائی بلڈ پریشر گردوں کو بھی متا ثرکرتا ہے . ہائی بلڈ پریشر شریانوں کو کمزور کر یتا ہے اس طرح گردوں کو خون کو فلٹر کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اسکے نتیجے میں گردوں کا فیل ہونا یا آرٹری اینیورزم کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔
ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں پیریفیرل آرٹری ڈیزیز بھی واقع ہوسکتی ہے جو لمبز تک خون کی ترسیل میں رکاوٹ کا سبب بنتی ہے ۔ اسکے نتیجے میں ٹانگیں خاص طور پر متاثر ہوتی ہیں اور درد کے ساتھ چلنے پھرنے میں دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے ۔
 

شیئر: