Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاک، ہند کشیدگی کم کر نا چاہتے ہیں،جرمن وزیر خارجہ

اسلام آباد...پاکستان اور جرمنی نے اقتصادی، تجارتی، سائنس اور ٹیکنالوجی، اور سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں فروغ، دونوں ممالک کے درمیان وفود کے تبادلے اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے پاک، ہند کشیدگی کم کرنے کےلئے پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی سے بھی رابطے میں ہیں۔پاک، ہند کشیدگی کم کر نا چاہتے ہیں۔ منگل کو پاکستان اور جرمن حکام کے درمیا ن مذاکرات ہوئے ۔پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ جرمن وفد کی قیادت جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس کر رہے تھے ۔ اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ نے کہاکہ افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کا موثر کردار قابل تحسین ہے ۔فریقین نے افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔ بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد ہندوستان کی طرف سے جارحیت اور خطے میں امن و امان کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ باہمی دلچسپی کے بہت سے شعبوں میں تعاون ،ٹورازم کے فروغ اور دونوں ممالک کے سیاحوں کے لئے ویزا سہولت میں آسانی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ انہوںنے کہا کہ آرمی پبلک ا سکول میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعہ کے بعد نیشنل ایکشن پلان کی کامیابیوں کے حوالے سے بھی جرمن وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ کشمیر میں جاری مظالم کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا افغانستان کا ہمسایہ ہونے اور خطے کا اہم ملک ہونے کے نا تے افغان امن عمل میں موثر کردار ادا کر رہا ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان کی کشیدگی کے خاتمے کیلئے امن کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔جرمن وزیر خارجہ نے کہاکہ جرمن پاکستان کا اہم دوست ملک ہے تجارت معیشت اور تعلیم کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون جاری رکھیں گے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پاک ہند کشیدگی کو کم کرنے کےلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔ ہندوستان کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں ۔ہماری کوشش ہے کہ پاک ،ہند کشیدگی کم ہو ۔شاہ محمود نے کہاکہ پاکستان ایک مدت سے یہی کہتا آ رہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہے ۔تمام سٹیک ہولڈرز سے کہہ رہے ہیں کہ بامقصد مذاکرات کو جاری رکھیں۔ ان مذاکرات کے حتمی مرحلے میں افغان حکومت کی شمولیت ضروری سمجھتے ہیں ۔

شیئر: