فٹبال کے مایہ ناز کھلاڑی لیونل میسی کے انڈیا کے دورے کا آغاز جہاں والہانہ استقبال سے ہوا وہیں کولکتہ کے سالٹ لیک سٹیڈیم میں ہونے والی بے نظمی نے اس ’تاریخی موقعے‘ کا مزہ کِرکِرا کر دیا۔
سپورٹس سٹار کی رپورٹ کے مطابق14 برس بعد انڈیا کی سرزمین پر قدم رکھنے والے ورلڈ کپ ونر لیونل میسی کا ’گوٹ ٹور‘(GOAT Tour) سنیچر کو اس وقت افراتفری کا شکار ہو گیا جب سٹیڈیم میں موجود ہزاروں بے قابو مداحوں اور ناقص انتظامات کے باعث لیونل میسی کو اپنا روایتی ’لیپ آف آنر‘ (سٹیڈیم کا چکر) ادھورا چھوڑ کر واپس جانا پڑا۔
مزید پڑھیں
سنیچر کی صبح جب لیونل میسی اپنے ساتھی کھلاڑیوں لوئس سواریز اور روڈریگو ڈی پال کے ساتھ کولکتہ پہنچے تو ایئرپورٹ پر ’میسی مینیا‘ کا یہ عالم تھا کہ دسمبر کی سرد رات میں بھی ہزاروں شائقین اپنے ہیرو کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے سڑکوں پر ڈیرے ڈالے بیٹھے تھے۔
کولکتہ کے لیے یہ لمحہ اس لیے بھی جذباتی تھا کہ لیونل میسی یہاں آخری مرتبہ سنہ 2011 میں ایک عام کپتان کے طور پر آئے تھے مگر اس بار وہ آٹھ بیلن ڈی اور (Ballon d'Or) اور ورلڈ کپ کی ٹرافی اپنے نام کر کے ایک ’لیجنڈ‘ کے طور پر لوٹے۔
دورے کے منتظم ستادرو دتا نے اسے شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا لمحہ قرار دیا تاہم سٹیڈیم میں ہونے والی بدمزگی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
لیونل میسی نے اپنے اس دورے کے آغاز میں کولکتہ کے علاقے لیک ٹاؤن میں اپنے 70 فٹ بلند دیو ہیکل مجسمے کی ورچوئل نقاب کشائی کی جسے منتظمین دنیا میں میسی کا سب سے بڑا مجسمہ قرار دے رہے ہیں۔

اس موقعے پر بالی وُڈ کنگ شاہ رخ خان بھی میسی سے ملاقات کے لیے کولکتہ میں موجود تھے۔
سٹیڈیم میں جہاں ایک طرف ارجنٹائن اور انڈیا کے جھنڈے لہرا رہے تھے اور گلوکار انیک دھر ’وندے ماترم‘ کے ذریعے جوش بڑھا رہے تھے، وہیں سکیورٹی کے ٹوٹتے حصار اور بے نظمی نے لیونل میسی کو میدان سے جلد رخصت ہونے پر مجبور کر دیا۔

لیونل میسی کو ایک گاڑی میں بٹھا کر پِچ تک لایا گیا تھا۔ وہ شائقین کے غصے اور ہجوم کے دباؤ کو دیکھ کر افسردہ نظر آئے۔
اگرچہ کولکتہ میں یہ میلہ مکمل طور پر شائقین کی توقعات کے مطابق رنگ نہ جما سکا لیکن اب نظریں حیدرآباد، ممبئی اور نئی دہلی پر جمی ہیں جہاں لیونل میسی جائیں گے۔
منتظمین کا خیال ہے کہ لیونل میسی کی آمد سے انڈین فٹبال کو وہ توانائی ملے گی جو شاید پہلے کبھی نہیں ملی۔












