نفرت کا بیانیہ ...سر پر منڈلانے والا خطرہ
اتوار 17مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کے واقعہ پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیزنے جو ٹویٹ کیا ہے وہ دہشتگردی کے انسداد کےلئے سعودی عرب کی انتھک جدوجہد اور دہشتگردانہ سرگرمیوں کے گھناﺅنے پن کے خلاف سعودی عرب کے دو ٹوک موقف کے اظہار کے سوا کچھ نہیں۔ شاہ سلمان نے اپنے ٹویٹ میں تحریر کیا کہ نیوزی لینڈ کی مساجد میں امن پسند نمازیوں کا قتل عام دہشتگردانہ عمل ہے۔
شاہ سلمان نے دہشتگردی اور نفرت کے بیانیے کے سلسلے میں عالمی برادری کی ذمہ داری کی نشاندہی انتہائی صاف شفاف الفاظ میں کرتے ہوئے توجہ دلائی کہ نفرت اور دہشتگردی کےلئے کسی بھی مذہب میں کوئی جگہ نہیں۔ نہ کوئی مذہب اسے تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی پرامن بقائے باہم اسکے حق میں ہیں۔ شاہ سلمان کا یہ دو ٹوک موقف اس بات کا پختہ ثبوت ہے کہ سعودی عرب نفرت اور دہشتگردی کے انسداد کی ذمہ داری اپنے سر لئے ہوئے ہے۔ انکی حکومت اور سعودی عوام اس حوالے سے اپنا فرض پورا کررہے ہیں۔ سعودی عرب ، اسکے قائدین اور عوام نفرت اور دہشتگردی کے افکار و تصرفات کو مسترد کرتے ہیں۔ سعودی عرب کی عالمی برادری سے اپیل ہے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کے نقش قدم پر چلے۔ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے علمبرداروں کےخلاف وہ کسی بھی ملک ، قوم ، نسل اور مذہب سے ہوں جنگ کرے۔ شاہ سلمان نے دہشتگردی کی سنگینی کا اظہار نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کے نام اپنے پیغام میں کیا۔ انہو ںنے ایک طرف تو دہشتگردی کی مذمت کی اور دوسری جانب نیوزی لینڈ کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھرپور تعاون کا پیغام بھی دیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭