Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکمل امن نظام

پیر 18مارچ 2019ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ” عکاظ“ کا اداریہ نذز قارئین ہے
  سعودی عرب نے دفاعی صلاحیت اور پیشگی فوجی کارروائی کی تقویت کیلئے فضائی جنگ کے مرکز کے قیام کا فیصلہ کرکے انتہائی اہم اسٹراٹیجک اقدام کیا ہے۔ جدید فوجی توازن میں فضائیہ کا مقام غیر معمولی ہے۔ دشمن کی جانب سے درپیش خطرات کی بروقت نشاندہی اور خطرات سے نمٹنے کے سلسلے میں فضائی جنگ کا مرکز بے حد موثر ثابت ہوگا۔ دوسری جانب فضائی جنگ میں میزائل فورس اور اس سے متعلقہ دفاعی وسائل کا اپنا ایک کردار ہے۔ اس کا لب لباب یہ ہے کہ دفاعی اور اقدامی جنگ میں فضائیہ کی اہمیت مسلم ہے اورفضائی جنگ کا مرکز انتہائی ترقی یافتہ تصور ہے۔ 
اس تناظر میں فضائی جنگ کا مرکز الف سے لیکر یا تک تمام دفاعی اور اقدامی امور کی انجام دہی میں بیحد اہم ہوگا۔ معلومات جمع کرنے سے لیکر ان کے تجزیے ، راڈار سسٹم سے انکے ثبوت حاصل کرنے اور پھر درپیش خطرات سے نمٹنے کے فیصلے تک میں یہ مرکز غیر معمولی مدد گار ثابت ہوگا۔ ایک طرح سے فضائی جنگ کے مرکز کا قیام امن کے ہمہ جہتی تصور کی روشن علامت ہے۔ اس کی بدولت سعودی عرب اسباب کے درجے میں امن دشمنوں ، محبت اور مملکت کے دشمنوں کے مکروہ عزائم سے بڑی حد تک محفوظ ہوجائیگا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: