Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینو شہابیے چرخی کی طرح گردش کررہا ہے

کیپ کینورل ،فلاڈیلفیا ۔۔۔ امریکی خلائی تحقیقی ادارے نے حالیہ مہینو ںمیں اپنی سرگرمیاں جو تیز تر کردی ہیں ان کے نتائج بھی سامنے آنے لگے ہیں اور کئی نئی باتیں دنیا کو معلوم ہونے لگی ہیں۔ اب ناسا کے خلائی تحقیقی جہاز کی مدد سے جو تصاویر سامنے آئی ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ بینو شہابیہ عام اندازے اور توقع سے کہیں زیادہ رفتار سے چرخی کی طرح گردش کررہا ہے۔ مگر ایسا کیوں ہورہا ہے اب تک سائنسدان اس کی اصل وجہ جاننے سے قاصر رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ شہابیہ خلا کی انتہائی وسعتوں میں موجود چٹانوں کے عقب میں متحرک ہیں۔ ناسا کا کہناہے کہ بینو شہابیہ کا قطر 492میٹر ہے اور ہر 4گھنٹے 20منٹ پر چرخیوں کی طرح گھومتا ہوا اپنی گردش کو مکمل کرلیتا ہے۔ اس کی تحقیق کیلئے 1999ءسے 2005ءتک طاقتور زمینی دوربینوں کی مدد سے اور پھر ہبل دوربین کے طفیل تحقیقی کام کیا جاتا رہا ہے۔ اسی شہابیے کے حوالے سے دور افتادہ خلائی وسعتوں میں موجود چٹان کو بھی بینو کا نام دیا گیا ہے۔ جہاں تک اس کے حجم کا تعلق اس گردشی عمل کی وجہ سے ایک صدی میں اس کا حجم کم ہوجاتا ہے مگر ایسا کیوں ہوتا ہے سائنسدان اب تک اس کی صحیح معلومات کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ ناسا کا کہناہے کہ بینو پر جاری تحقیق سے نظام شمسی کے دوسرے دو رافتادہ سیاروں کو بھی سمجھنے میں مدد ملے گی۔ جہاں تک فاصلے کا تعلق ہے تو یہ کرہ ارض سے 70کروڑ میل کے فاصلے پر ہے۔
 

شیئر: