Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”فرزانہ کبھی ا سکول نہیں گئی ، لیکن کھیلوں کا شوق ہے“

احمد نور
پاکستان کے علاقے گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ بچی نے ابوظبی میں جاری اسپیشل اولمپکس میں سونے کے2 تمغے حاصل کر کے ملک کا نام روشن کردیا۔قوت ِ گویائی سے محروم فرزانہ رحمت نے یہ تمغے لوہے کا گولہ پھینکنے کے مقابلے میں جیتے ہیں۔ فرزانہ نے پہلاتمغہ 12 مارچ کو ہونے والے مقابلے میں4.81 پوائنٹس سے جیتا، جبکہ دوسرا گولڈ میڈل 17 مارچ کو دبئی پولیس کلب اسٹیڈیم میں4.96 پوائنٹس اسکور حاصل کر کے اپنے نام کیا۔
سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولڈ میڈل جیت کر آنے کے بعد فرزانہ اپنے دیگر معذور ساتھیوں کے ساتھ مل کر اپنی جیت کا جشن منا رہی ہیں اور ان کے ساتھی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے فرزانہ کے والد رحمت علی خان نے بتایا کہ ان کی بیٹی اپنے8بہن بھائیوں میںچھٹے نمبر پر ہے ، لیکن وہ قوت گویائی سے محروم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فرزانہ اپنی زندگی میں کبھی اسکول نہیں گئی ، لیکن اس کو اسپورٹس کا بہت شوق ہے۔رحمت علی نے کہا کہ اس کا شوق دیکھ کر انہوں اسے تربیت کے لیے کراچی بھیجا جہاں وہ گذشتہ 2 برس سے گولہ پھینکنے اور لانگ جمپ کی ٹریننگ لے رہی تھی۔
فرزانہ کے والد کا کہناہے کہ اس کے گولڈ میڈل جیتنے کی خبر سے پوراگاﺅں بہت خوش ہے اورلوگ اس خوشی میں مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فرزانہ اس کے علاوہ وہ ریلے ریس اور لانگ جمپ کے مقابلوں میں بھی حصہ لے رہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ مزید گولڈ میڈل جیتیں گی۔
 رحمت علی خان کہتے ہیں کہ وہ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے فرزانہ کی کراچی میں تربیت کےلئے بہت مشکل سے رقم اکٹھی کی تھی ،اگر حکومت ان کا ساتھ دے تو وہ ملک کا نام مزیدروشن کرسکتی ہے۔
 
 

شیئر: