Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کی رپورٹس ٹھیک نہیں آئیں،مریم

لاہور... مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ ہفتے کو کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے تفصیلی ملاقات کی ۔ مریم نواز کی آمد سے قبل ن لیگ کے کارکن جیل کے باہر جمع ہو گئے جو اپنی قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے ۔ مریم نواز کی آمد پرکارکن ریلی کی شکل میں آگے بڑھتے رہے اور زبردستی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے مقررہ حد عبور کر کے آگے پہنچ گئے ۔ پولیس اور جیل حکام کی جانب سے مریم نواز سے کہا گیا کہ وہ کارکنوں کو واپس جانے کا کہیں بصورت دیگر انہیں بھی آگے نہیں جانے دیا جائے گا ۔مریم نواز کی ہدایت پر کارکن واپس چلے گئے ۔ مریم نواز اور ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کی صحت سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ بعد ازاںٹوئٹر پر بیان میں مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کے گردوں کا مرض مزید بڑھ گیا۔ ایک دن قبل لئے گئے خون کے نمونوں کی رپورٹس ٹھیک نہیں آئیں۔نواز شریف کے گردوں کا مرض ا سٹیج تھری تک پہنچ چکا ہے ۔نواز شریف کے بازو میں بھی بدستور تکلیف ہے ۔ ایک اور ٹوئٹ میں مریم نواز نے بتایا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو خط ارسال کیا گیا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ نواز شریف کے گردوں کے مرض کی مکمل تشخیص اور علاج کےلئے ا سپیشلسٹ ڈاکٹر کو جیل بھجوایا جائے۔ اس موقع پر ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود ہوں ۔ دریں اثناء مریم نواز کے استقبال اور نواز شریف سے اظہار یکجہتی کےلئے جمع ہونے والے کارکن کوٹ لکھپت جیل کے قریب سے گزرنے والے ریلوے ٹریک پر آ گئے ۔ انجن اور مسافر ٹرین کو روک لیا ۔ کارکن انجن اور ٹرین کے اوپر چڑھ کر اپنی قیادت کے حق میں اور وزیر ریلوے کے خلاف نعرے لگاتے رہے ۔ پولیس کے آنے پر کارکنوں نے ٹریک خالی کیا ۔کوٹ لکھپت پولیس نے ٹرین روکنے پر اپنی مدعیت میں کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ پولیس کے مطابق فوٹیج کی مدد سے کارکنوں کو شناخت کر کے گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

شیئر: