Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آؤٹ یا ناٹ آؤٹ؟ آئی سی سی نے فیصلہ سنا دیا

عالمی کرکٹ کے منتظم ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل  (آئی سی سی) کی جانب سے پوچھے گئے ایک دلچسپ سوال نے کرکٹ شائقین کو کچھ دیر کے لیے تذبذب کا شکار کر دیا تاہم چند منٹ کے وقفے سے ملنے والے جواب نے یہ ابہام ختم کر دیا۔
مائکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر آئی سی سی نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے پوچھا کہ یہ آؤٹ ہو گا یا نہیں؟ تصویر میں وکٹ دکھائی گئی جس کا درمیانی حصہ (سٹمپ) بال ٹکرانے کے بعد زمین پر پڑا ہے جب کہ بیلز اپنی جگہ موجود ہیں۔ 
یہ تصویر بظاہر پاکستان کے کسی علاقے کی دکھائی دیتی ہے، جبکہ آئی سی سی نے اپنی ویب سائٹ پرتصویر شیئر کرتے ہوئے اس کا پس منظر بھی بیان کیا۔ کرکٹ کونسل کے مطابق ’ہمیں ایک کرکٹ شائق کی جانب سے ٹینس بال کرکٹ کی ایک تصویر موصول ہوئی ہے جس میں فیصلہ کے متعلق پوچھا گیا ہے۔‘ اسی پوسٹ میں کرکٹ قوانین کی متعلقہ شق کا ذکر کرتے ہوئے صورتحال واضح کی گئی ۔
کرکٹ کونسل کے اپنے سوال کے جواب سے قبل متعدد صارفین نے سوال کا جواب دینے کی کوشش بھی کی۔ کچھ کا خیال تھا کہ  یہ آؤٹ نہیں ہو گا۔ انہوں نے دلیل دی کہ بیلز چونکہ وکٹ پر اپنی جگہ موجود ہیں اس لیے اسے آؤٹ نہیں مانیں گے۔
کچھ صارفین متضاد موقف کے ساتھ سامنے آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ تصویر میں واضح ہے کہ درمیانی وکٹ زمین سے نکل کر گر پڑی ہے اس لیے یہ آؤٹ کہلائے گا۔
کچھ دیر بعد ایک الگ ٹویٹ میں آئی سی سی نے  کرکٹ قوانین کی شق 29 کی ذیلی شق 1.1 کا حوالہ دیا۔ اس قانون کے مطابق اگر بال وکٹ سے ٹکرانے کے بعد بیلز اپنی جگہ موجود رہیں لیکن وکٹ زمین سے اکھڑ کر گر پڑے تو بلے باز کو آؤٹ دیا جائے گا۔
آئی سی سی کے سوال اور جواب پر مبنی ٹویٹس کے درمیانی وقفہ میں بعض کرکٹ شائقین نے مزید سوال بھی اٹھائے۔ ایسے ہی ایک صارف کا کہنا تھا کہ بال ٹکرانے کے بعد بیلز اپنی جگہ موجود رہیں، سٹمپ زمین سے اکھڑنے کے بجائے ٹیڑھی ہو جائے تو یہ آؤٹ ہو گا یا نہیں؟
آئی سی سی نے تو اس کا جواب نہیں دیا تاہم دیگر صارفین کا کہنا تھا کہ وکٹ زمین سے نہ اکھڑنے پر بلے باز کو آؤٹ نہیں دیا جائے گا۔
رقیہ رسول نامی صارف بھی نئے سوال کے ساتھ سامنے آئیں تاہم یہ کرکٹ قوانین کے بجائے تصویر کے متعلق تھا۔ اپنی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ سٹمپ گر جانے کے باوجود بیلز اپنی جگہ کیسے برقرار رہیں؟ اس کا جواب تاحال تلاش کیا جا رہا ہے۔ 
 
 

شیئر: