Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت میں گھریلو ڈرائیوروں کی تعداد کیوں کم ہوگئی؟

ریاض ۔۔ سعودی عرب میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت ملنے کے بعد گھریلوڈرائیوروں کی طلب میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ عربی جریدے الاقتصادیہ کے سروے کے مطابق امسال مملکت میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجاز ت ملنے کے بعد گھریلو ڈرائیوروں کی ڈیمانڈ کم ہو رہی ہے ۔ سروے میں وزارت محنت وسماجی بہبود آبادی کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کا حوالہ بھی دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس 2018 کے مقابلے میں امسال مملکت میں گھریلو ڈرائیوروں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔ 2018 میں گھریلو ڈرائیوروں کی تعداد 14 لاکھ تھی جو امسال کم ہو کر 13 لاکھ رہ گئی ہے ۔
 گھریلوڈرائیوروں کی تعدادمیں روزبہ روز کمی دیکھنے میں آرہی ہے اس کی بنیادی وجہ خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت کا ملنا ہے ۔ سعودی عرب میں ایشیائی گھریلو ڈرائیور وں کا تناسب دیگر ممالک کے اعتبار سے سب سے زیادہ ہے جو65 فیصد ہے جبکہ دوسرے نمبر پر انڈونیشیا کے ڈرائیور اس اسکے بعددیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے ہیں ۔ ایک غیر ملکی کمپنی کی جانب سے کئے گئے سروے میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں 65فیصد کے قریب سعودی خواتین ڈرائیونگ کی خواہشمند ہیں جو جلد ہی ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر کے گاڑی چلانا شروع کر دیں گی جس کے بعد گھریلو ڈرائیوروں کی طلب میں مزید کمی ہو گی ۔
 ایک اور سروے کے مطابق 2020 کے اختتام تک مملکت میں 30 لاکھ خواتین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر لیں گی ۔ اس ضمن میں سعودی محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں مزید لیڈیز ڈرائیونگ اسکول کھولنے کے بارے میں غور کیاجارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے جاسکیں ۔ اب تک مملکت میں 181غیر ملکی خواتین نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کئے ہیں ۔ 

شیئر: