Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوز بٹلر کرکٹ میں ’مانکڑ‘ قانون کی وضاحت کے خواہاں

انڈین پریمیر لیگ میں ’مانکڑ‘ کا شکار ہونے والے انگلش بیٹمسین جوز بٹلر کا کہنا ہے کہ ان قوانین کے متعلق صورتحال واضح ہونی چاہیے۔
آئی پی ایل ٹیم راجھستان رائلز کی جانب سے ٹورنامنٹ میں شریک انگلش کھلاڑی 25 مارچ کو کنگز الیون پنجاب کے خلاف کھیلتے ہوئے 69 رنز پر اس وقت اپنی وکٹ گنوا بیٹھے تھے جب پنجاب کے کپتان روی چندرن ایشون نے انہیں آؤٹ کر دیا تھا۔
سابق انڈین کھلاڑی وینو مانکڑ سے منسوب طریقہ کرکٹ قوانین میں شامل ہے لیکن متعدد حلقے بلے باز کو خبردار کیے بغیر اس طریقہ سے وکٹ لینے کو کھیل کی اقدار اور روح کے خلاف قرار دیتے ہیں۔
ایشون کی جانب سے بٹلر کو آؤٹ کیا جانا متنازع قرار دیا گیا تھا۔ پنجاب کے کپتان جب بال پھینکنے کریز پر پہنچے تو جوز بٹلر کریز سے باہر نکلے۔ 
ایشون نے گیند پھینکنے کے بجائے نان اسٹرائکر اینڈ کی وکٹ اڑا دی تھی۔
برطانوی اخبار ڈیلی مرر سے گفتگو کرتے ہوئے ایشون کے ہاتھوں آؤٹ کیے جانے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے بٹلر کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت بد دلی محسوس کر رہے تھے۔
جارح مزاج بلے باز اس سے قبل 2014 میں ایجبسٹن میں کھیلے گئے میچ کے دوران سری لنکن کھلاڑی سشتھرا سنانائکے کے ہاتھوں بھی اسی انداز میں آؤٹ ہو چکے ہیں۔
28 سالہ کھلاڑی آئی پی ایل کے مسلسل دو میچوں میں پانچ اور چھ رنز پر اپنی وکٹ گنوانے کے بعد رائل چیلنجر بنگلور کے خلاف میچ میں اپنی فارم حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس میچ میں انہوں نے 43 گیندوں پر 59 رنز کی خوبصورت اننگز کھیلی۔
’مانکڑ‘ کیے جانے کے بعد اپنی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے دونوں میچوں میں وہ حد سے زیادہ محتاط رہے، اس صورتحال نے انہیں زیادہ پریشان رکھا۔
انہوں نے کہا کہ کسی میچ کے دوران نان سٹرائکر اینڈ پر کھڑا رہتے ہوئے اپنی وکٹ بچانے کے غم میں مبتلا رہنے کے بجائے جیت کے لیے رنز کرنا اور واپسی پر اپنی بیٹنگ کے متعلق سوچنا اچھا لگتا ہے۔
مانکڑ کیے جانے کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ اس وکٹ گرنے کی ویڈیو دیکھیں تو یہ واضح ہے کہ ان کے (ایشون) گیند پھینکنے کا انداز اپناتے وقت میں اپنی کریز میں موجود تھا، لیکن مجھے آؤٹ دے دیا گیا جو غلط فیصلہ تھا۔‘
کرکٹ سے متعلق ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو سے بات کرتے ہوئے جوز بٹلر کا کہنا تھا کہ مانکڑ قانون کو کرکٹ کے ضابطوں میں شامل ہونا چاہیے تاکہ کوئی بلے باز آگے بڑھنے کی کوشش میں گیند پھینکنے سے قبل ہی آدھی پچ تک نہ پہنچ جائے۔
مانکڑ طریقہ کے کرکٹ قوانین میں لکھے جانے کے انداز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قدرے مشکوک ہے۔ ’جب بالر کا گیند پھینکنا متوقع ہو‘ کا جملہ غیر واضح ہے۔
کرکٹ قوانین وضع کرنے والے ادارے ایم سی بی کی جانب سے ایشون کے ہاتھوں جوز بٹلر کے آؤٹ کیے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ یہ انداز کھیل کی روح کے منافی تھا۔
 

شیئر: