Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سائنسدان خاتون کے حجاب پر اعتراض کیوں ؟

  گذشتہ کچھ عرصے سے ممتاز امریکی نژاد سعودی سائنسدان غادہ المطیری کے حجاب کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ 
غادہ المطیری ایک ممتاز سائنسدان ہیں جو نینو میڈیسن اور سائنس کی ماہر ہیں ۔ وہ امریکی یونیورسٹی سان ڈیاگو میںنینو میڈیسن سینٹر (ایم بی سی )کی چیئرپرسن بھی ہیں۔
غادہ المطیری کو سعودی عرب میں حجاب لینے اور امریکہ میں حجاب نہ لینے پرتنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے امریکی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ’ سعودی عرب میں بے حجابی لوگوں کی توجہ کا باعث بنتی ہے جبکہ امریکہ میںمعاملہ اس کے برعکس ہے یعنی وہاں حجاب لینے سے آپ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں جو آپ کے  لئے پریشانی کا باعث بنتا ہے۔
  انہوں نے کہا کہ اگر لباس ایسا ہو جسے دیکھ کر لوگوں کی نظریں آپ کی جانب اٹھنے لگیں تو ایسا لباس موزوں نہیں ہوگا اور وہ نہیں چاہتیںکہ امریکہ میں لوگ ان کی جانب متوجہ ہوں ۔
’ ہر لباس کو زیب تن کرنے کا ایک خاص ماحول ہوتا ہے اور انہیں امید ہے کہ سعودی عوام اس بات کو سمجھتے ہیں ۔‘
غادہ المطیری کے مطابق سعودی عرب میں حجاب لینا اور امریکہ میں نہ لینا ان کے ناقدین کے نزدیک دوغلی پالیسی ہے، جبکہ ان کا کہنا ہے  کہ وہ سعودی عرب میں حجاب اسی  لئے لیتی ہیں کہ لوگ ان پر پر نظریں نہ گاڑیںاور امریکہ میں اس  لئے حجاب نہیں لیتیں تاکہ وہاں لوگ ان کو نہ گھوریں۔
غادہ المطیری نے اپنے قبیلے کی بیٹیوں کے نام پیغام میں کہا کہ وہ فطرت کے مطابق زندگی گزار رہی ہیں اور معاشرے میں کسی کا برا نہیں چاہتی ہیں۔

شیئر: