Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی انتخابات: کیا نتن یاہو پانچویں مرتبہ وزیراعظم بن جائیں گے؟

اسرائیل میں عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی کا عمل تقریبا مکمل ہو چکا ہے جبکہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق بن یامین نتن یاہو اور ان کے مخالف امیدوار  بنی گانتز کے درمیان سخت مقابلہ ہے اور تاحال کوئی بھی سیاسی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کر سکی۔ 
اسرائیل میں منگل کو  21 ویں عام انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہو ا تھاجس میں63 لاکھ سے زائدافراد کو ووٹ ڈالنے کا اہل قرار دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 96 فیصد سے زائد نتائج آنے کے بعد واضع ہو چکا ہے کہ نتن یاہو دائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نتن یاہو کی سیاسی جماعت لیکود نے 37 نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ ان کے حریف بنی گانتز کی قیادت میں قائم سیاسی اتحاد بلیو اینڈ وائٹ نے 36 سیٹیں جیتی ہیں۔د ائیں بازو کے سیاسی اتحادکی نشستوں کو ملانے کے بعد نتن یاہو کو ایوان کی120 سیٹوں میں سے65 کے قریب نشستیں ملنے کا امکان ہے جس سے وہ ایک اتحادی حکومت تشکیل دے سکتے ہیں۔
اسرائیل میں ہونے والے حالیہ انتخابات کو 69 سالہ نیتن یاہو کے لیے ریفرنڈم سمجھا جا رہا تھا، لیکن انتخابات سے قبل سامنے آنے والے رائے عامہ کے جائزے بتارہے تھے کہ کرپشن کے الزامات اور ان کے حریف امیدوار سابق فوجی سربراہ بنی گانتز کی طرف سے سخت چیلنج کے باوجود نتن یاہو اتحادی حکومت تشکیل دینے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
اسرائیل کے بانی ڈیوڈ بین گریون سب سے زیادہ مدت کے لیے اسرائیل کے وزیر اعظم رہے ہیں، لیکن بنیامین نتن یاہو کے پانچویں مرتبہ وزیر اعظم کے منصب کے لیے منتخب ہو نے پروہ گریون کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔

انتخابات سے قبل نتن یاہو نے خود کو اسرائیل کے لیے انتہائی ضروری سیاست دان کے طور پیش کیا اور اپنے پرانے اتحادی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، روسی صدر ولادی میر پوتن اور برازیل کے جیر بولسنارو سے ملاقاتیں بھی کیں۔ 
نتن یاہو نے ٹرمپ کی جانب سے یروشیلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور گولان کی پہاڑیوں پر اس کی ملکیت ماننے کو بھی اپنی کامیابی کے طور پر پیش کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ غرب اردن کی بستیوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کے منصوبے سے امریکی صدر آگاہ ہیں۔
 
 
 
 
 
 

شیئر: