Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’’شہزادی کنداکہ‘‘ کون ہیں جن کے نعروں سے سوڈان گونج اٹھا

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں آرمی ہیڈکوارٹر کے سامنے دھرنا دینے والوں کے درمیان کھڑی، روایتی لباس میں ملبوس’ ’شہزادی کنداکہ‘‘  کے نعروں کی گونج نہ صرف سوڈان میں سنائی دے رہی ہے بلکہ ان کے نعرے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی مقبول ہیں۔
 سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور وٹس ایپ پر’ ’شہزادی کنداکہ‘‘ کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں۔
 
کوئی ان کے اصل نام کے بارے میں نہیں جانتا، نہ یہ معلوم ہے کہ وہ کون ہے اور کیا کرتی ہیں۔
ان کے مشہور نعرے’’حبوبتی کنداکہ‘‘ یعنی’’میری محبوبہ شہزادی‘‘ سے ہی ان کا نام’’ شہزادی کنداکہ‘‘ پڑ گیا۔ اس نعرے میں وہ سوڈانی خواتین کو دعوت دے رہی ہے کہ آئیں اور مظاہروں میں شریک ہوکر نظام بدلیں۔ آئیں اور اپنا کردار ادا کریں جس طرح تمہاری ماؤں نے اس سے پہلے اس ملک کی خاطر اپنی جانیں گنوادی تھیں۔ یہی ان مظاہروں کا مقصد ہے جو سب سے زیادہ خواتین کو مظاہروں اور دھرنوں میں شرکت کا جوش دلا رہا ہے۔
 
ان مظاہرین میں دو تہائی نمائندگی خواتین کی ہیں اور اسی وجہ سے’ ’کنداکہ شہزادی‘‘ بھی اپنے نعروں میں’ ’حبوبتی کنداکہ‘‘ کو بلاتی ہیں۔
 شہزادی کنداکہ نے اپنے نعرے کو گانے کی شکل دی ہے۔ وہ بار بار دہرا تی ہے’ ’شعبی یرید ثورۃ‘ ‘یعنی میری قوم انقلاب چاہتی ہے۔ اس نعرے نے دھرنا دینے والوں کے جوش و خروش کو آسمان پر پہنچا دیا۔
سوشل میڈیا پر سرگرم بعض سوڈانی شہریوں نے لکھا کہ نعرہ لگانے والی ’’شہزادی کنداکہ‘‘ کا نام’ ’آلاء صلاح‘‘ ہے۔ وہ ایک عام سوڈانی خاتون ہیں جس کے نعروں نے سوڈان میں کافی مقبولیت حاصل کی ہے۔ 
معروف لبنانی فنکار مارسیل خلیفہ نے اپنے فیس بک پیج پرآلا صلاح کے نام پیغام پوسٹ کیا ہے اور اسے سلام تعظیم پیش کیا ہے۔

شہزادی کنداکہ یا حبوبتی کنداکہ کا مقبول عام نعرہ اس بات کی طرف بھی نشاندہی کر رہا ہے کہ اول روز سے آج تک سوڈان میں ہونے والے مظاہروں میں خواتین پیش پیش رہی ہیں۔
سوڈان میں ان مظاہروں کا آغاز بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف جذبات کے اظہار سے ہوا تھا جس سے بعد میں دھرنے کی شکل اختیار کر لی۔ مظاہرین صدر عمر حسن البشیر کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 
صدر عمر حسن البیشر 1989 سے اقتدار پر براجمان ہیں اور’ ’انسانیت کے خلاف جرائم اور قتل عام‘‘ کے الزام میں عالمی عدالت انصاف ان کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کر چکی ہے۔ 
دوسری جانب مظاہرین کا یہ مطالبہ ہے کہ فوج صدر عمر البشیر کی پشت پناہی ترک کر دے۔  
اسی لیے گزشتہ ہفتے سے بدھ تک سوڈانی وزارت دفاع کے احاطے میں لاکھوں سوڈانی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ فوج نے کئی بار پرامن طریقے سے دھرنا ختم کرانے کی کوشش کی مگر کامیابی نہیں ملی۔ ہوائی فائرنگ بھی کی گئی ۔ مظاہرین ٹس سے مس نہیں ہوئے۔
سوڈانی سکیورٹی فورسز نے دھرنا دینے والوں کو وزارت دفاع کے احاطے سے نکالا تاہم اس کے باوجود وہ آرمی ہیڈ کوارٹر کے سامنے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔
کنداکہ کیا ہے؟
کنداکہ سوڈان کی قدیم تاریخ میں ایک ملکہ کا نام ہے جس کا تعلق نوبی خاندان سے تھا۔ کنداکہ نے اپنے ملک کی خاطر کئی جنگیں لڑیں اور دشمن کو ناکوں چنے چبوائے تھے۔
 کنداکہ کا کردار سوڈانی خاتون کی وطن سے محبت ، قربانی اور ایثار کی علامت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ملکہ کنداکہ نے خواتین کے لیے ایسی تاریخ ورثہ میں چھوڑی جنہوں نے اپنے وطن اور اپنے حقوق کے دفاع کی خاطر قیمتی جانیں قربان کردیں۔ 
 
 

شیئر: