Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی ظفر میشا پر تنقید کرتے ہوئے ملالہ کا ذکر کرنے پر مشکل میں

 پاکستانی گلوکار علی ظفر کے سوشل میڈیا پراس بیان نے نئے تنازع کو جنم دے دیا جس میں انہوں نے گلوکارہ میشا شفیع کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملالہ کا بھی ذکر کیاتھا۔ اس بیان کے بعد علی ظفر کو وضاحتی بیان بھی جاری کرنا پڑا جس پر ٹوئٹر صارفین اپنی رائے کااظہار کررہے ہیں۔ 
سنیچر کو لاہور کی مقامی عدالت میں گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا ’حقائق یہ ہیں کہ سب کچھ ذاتی مفاد کے لیے کیا گیا۔ اور اس لیے کیا گیا کہ وہ کینیڈا جا رہی ہیں اور امیگریشن ہو رہی ہے۔ وہاں جا کر وہ عالمی توجہ چاہتی تھیں یا ملالہ بننا چاہتی تھیں مجھے نہیں پتہ۔‘
اس ویڈیو کو صحافی عاشر عالم نے ٹویٹ کر کے لکھا ’علی ظفر کہتے ہیں کہ میشا شفیع کیا ملالہ بننا چاہتی تھیں۔ اس بیان کی کیا تشریح کی جائے۔‘
اینکر ماریہ میمن نے اس ویڈیو کوری ٹویٹ کیا اور علی ظفر کو ٹیگ کرتے ہوئے پوچھا ’کیا ملالہ ہونے میں کوئی شرمندگی کی بات ہے؟۔‘
صحافی عاشرعالم نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی ہے تاہم صارفین کی ایک بڑی تعداد نے علی ظفر کے بیان پر ردعمل کااظہار کیا جس کے بعد ان کو وضاحت جاری کرنا پڑی۔
علی ظفر نے وضاحتی ٹویٹ میں لکھا کہ ’ملالہ ایک سچی جنگجو ہے جس نے سچ اور انصاف کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔میشا جھوٹ بول کر، انصاف سے بھاگ کر اور سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس کے پیچھے چھپتے ہوئے ملالہ نہیں بن سکتی۔‘
علی ظفراپنی ٹویٹ کے ساتھ ’فیس دا کورٹ میشا شفیع‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کر رہے ہیں۔ 
صحافی عابد حسین نے علی ظفر کی وضاحت سامنے آنے کے بعد لکھا ’حیرت ہے کس بات نے علی ظفر کو اپنی ویڈیو وائرل ہونے کے فوری بعد اس وضاحت پر مجبور کیا۔‘
میشا شفیع کے خلاف علی ظفر کی ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت لاہور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شکیل احمد کی عدالت میں ہوئی۔ علی ظفر نے سماعت کے بعد ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا ’میرے خلاف میشا شفیع کا مقدمہ اور اپیل دونوں خارج کیے جا چکے ہیں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ اب یہ انکاا مقدمہ ہے جو میشا شفیع کے خلاف ہے کہ انہوں نے ہتک عزت کی ہے۔’وہ آئیں اور عدالت کا سامنا کریں۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ سماعت پر 10اپریل کو عدالت نے دلائل کے لیے حاضر نہ ہونے پر میشا شفیع کے وکیل کو دس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔
خیال رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے 20   اپریل سنہ 2018 کو ایک ٹویٹ میں علی ظفر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد دونوں فنکاروں نے ایک دوسرے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا۔ 
عدالت نے میشاشفیع کے خلا ف ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت چار مئی تک ملتوی کر دی ہے۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے اس مقدمے کو تین ماہ (10جولائی)میں نمٹانے کی ہدایت کی ہے۔ 

شیئر: