Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت کا الدرع گاوں،عالمی ثقافتی ورثہ

سعودی عرب میں بے شمار تاریخی مقامات موجود ہیں جہاں دنیا بھر سے   بڑی تعداد میں سیاح  آتے ہیں ۔ مملکت  کے شمالی  علاقے الجوف میں  دومۃ الجندل کے تاریخی  قصبے میں واقع گاوں الدرع کو  اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو  کے تحت عالمی  ثقافتی  ورثہ قرار دینے کی تیاریاں مکمل کر گئیں ۔
العربیہ نیٹ کے مطابق یہ  علاقہ تقریبا  30 ہزار مربع میٹر پر محیط  اور قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔
الدرع گاوں میں اسلام کے وسطی دور  کے آثار آج بھی اپنی شان و شوکت کے ساتھ موجود ہیں جو عہد رفتہ کی عظمت کی داستان وہاں آنے والوں کو بہ زبان خاموشی بیان کرتے  ہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ  " الدرع "  میں جہاں اسلام کے وسطی دور  کے آثار ہیں وہاں 5سو سال قبل مسیح کے کھنڈرات بھی  عہد رفتہ کی داستان بیان کرتے ہیں ۔ 
الدرع گاو ں کا قدرتی حسن وہاں آنے والوں کواپنے سحر میں مبتلا کر دیتا ہے ۔ لہلہاتے کھیت اور ٹھنڈے پانی کے چشمے اس علاقے کی  پہچان ہیں ۔
العربیہ نیوز نیٹ کے مطابق اس تاریخی گاوں میں قبل مسیح کے تہذیبی  آثار  دریافت کرنے  کیلئے سعودی اور اٹلی کی مشترکہ ٹیم نے 2009 میں کھدائی کا آغاز کیا جو 2016 تک جاری رہی ۔ ماہرین کے مطابق الدرع گاوں میں حضرت عمر  بن خطاب سے موسوم مایک مسجد ہے جو 17 ہجری میں تعمیر کی گئی تھی ۔
 گاوں کا طرز تعمیر اس دور کے ماہرین فن کے کمال کا منہ بولتا ثبوت ہے جو ہزاروں برس گزرنے کے بعد بھی آج بھی اپنے عہد رفتہ کی باقیات سمٹے دور حاضر میں موجود  ہے ۔ 

شیئر: