Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سحری کا اختتام اذان فجر سے مشروط نہیں ، المطلق

علماء کمیٹی کے رکن اور ایوان شاہی کے مشیر شیخ ڈاکٹر عبداللہ المطلق نے کہا ہے کہ سحر ی کے انتہائی وقت کے مطابق کھانا پینا روک دینا چاہئے ۔ فجر کی  اذان سن کر روزہ رکھنا مناسب نہیں ۔ 
سعودی ٹی وی کے پروگرام میں شیخ المطلق نے ایک سوال کے جواب میں وضاحت کی کہ روزہ رکھنے کے لیے لازمی نہیں کہ اذان سنی جائے ۔ ٹی وی پروگرام میں ایک سائل نے شیخ المطلق سے استفسار کیا کہ اگر اس کے علاقے کی مسجد میں فجر کی اذان وقت مقررہ پرنہ دی جائے یا کسی وجہ سے موذن تاخیر سے اذان دے تو کیا   روزہ رکھنے کے لیے  اذان کا انتظار کرنا ضروری ہے ؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ المطلق نے کہا کہ روزہ رکھنے کے لیے یہ لازمی نہیں کہ آ پ اذان کے الفاظ سن کر سحری بند کریں "ام القریٰ کیلنڈر " میں روزہ بند ہونے کے اوقات درج ہوتے ہیں اس لئے یہ ضروری نہیں کہ روزہ بند کرنے کے لیے اذان سنی جائے بلکہ کیلنڈر کے مطابق روزہ رکھیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے مفتی اعظم  شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے ایک مرتبہ خطبہ جمعہ میں اس امر کی وضاحت کی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ام القریٰ ٹائمنگ چارٹ انتہائی باریک بینی سے مرتب کیاجاتا ہے جس میں تمام شرعی ضوابط کو مدنظر رکھا گیا ہے اس لئے روزہ رکھنے اور کھولنے کے لیے ٹائمنگ چارٹ کو مدنظر رکھا جائے ۔
شیخ المطلق کا کہنا تھا کہ ام القریٰ ٹائمنگ چارٹ کے بارے میں جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس میں وقت کا تعین درست نہیں کیا گیا وہ غلط کہتے ہیں ۔ 
 

شیئر: