Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈونیشیا، جہاں جنگی طیارے سحری کے لیے جگاتے ہیں

انڈونیشیا میں جنگی طیارے روزے داروں کو سحری کے لیے جگاتے ہیں ۔ جزیرہ جاوا میں آبادی کے اوپر پروازیں کر کے رمضان بھر سحری کے لیے جگانے کا کام انجام دیتے ہیں ۔ طیارے نچلی پروازیں کرتے ہیں ۔ ان کے شور سے لوگ نیند سے بیدار ہو جاتے ہیں ۔ 
انڈونیشیا ایشیا کے جنوب مشرق میں واقع مسلم دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے ۔ یہ 17508جزائر پر مشتمل ہے ۔ آبادی کے لحاظ سے یہ دنیا کا چوتھا اور مسلم آبادی کے حوالے سے دنیا کا سب سے بڑا ملک مانا جاتا ہے ۔ جزیرہ جاوا میں انڈونیشیا کی 50فیصد سے زیادہ آبادی بسی ہوئی ہے ۔ یہ آسیان گروپ کا بانی ملک جی20کا رکن ہے ۔قوت خرید کے لحاظ سے دنیا کا 15واں اور مجموعی قومی اعتبار سے بین الاقوامی اقتصادی طاقت مانا جاتا ہے ۔ 
سبق نیوز نے جرمن خبر رساں ادارے ’کومبس‘کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ فجر سے قبل مسلمانوں کو سحری کے لیے جگانے کی ذمہ داری انڈونیشی فضائیہ کی ہے۔
انڈونیشی فضائیہ کے ترجمان سوس یوریس نے بتایا کہ ہمارے ہوا باز رات کے وقت پروازوں کی خصوصی مہارت حاصل کئے ہوئے ہیں۔انہیں صبح 10بجے کے بعد روزے کی حالت میں طیارے اڑانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ب سالہا سال سے ہمارے یہاں یہ روایت چلی آرہی ہے ۔ 
ترجمان نے مزید بتایا کہ اس روایت کو زندہ رکھنے کا مقصد انڈونیشیا کی عوام اور فضائیہ کے تعلق کو مضبوط بنائے رکھنا ہے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ بہت سارے لوگ ایسے بھی ہیں جو سحری کی خاطر جگانے کے لیے طیاروں کے شور کو پسند نہیں کرتے ۔
ٹوئٹر پر ایک صارف نے تبصرہ کیا ’میرے خیال میں طیاروں کے ذریعے سحری کے لیے جگانا ضروری نہیں، وجہ یہ ہے کہ ملک کے سارے باشندے نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی سب کے سب روزہ رکھتے ہیں ۔ دیگر مذاہب کے پیروکار اس وقت آرام کر رہے ہوتے ہیں ،بہتر ہوگا کہ اس روایت سے چھٹکارا حاصل کر لیا جائے۔
 

شیئر: