صحافیوں کا مستقبل کی تیز ترین بلٹ ٹرین پر سفر
کمپنی نے بلٹ ٹرین کی باقاعدہ سروس 2031-2030 میں شروع کرنے کا پروگرام بنایا ہے
جاپان میں نیکسٹ جنریشن شنکانسن بلٹ ٹرین کے نمونے کا تجرباتی سفر ہوا جس کے دوران ٹرین 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ گئی۔
نیکسٹ جنریشن شنکا نسن ٹرین باقاعدہ سروس شروع کرنے کے بعد دنیا کے تیز ترین ٹرین ہو گی جس کی رفتار360 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی۔
ٹرین کا کوڈ نام ’الفا ایکس‘ رکھا گیا ہے۔
ایسٹ جاچان ریلوے کے مطابق آئندہ ایک دہائی کے اندر جب ’الفا ایکس‘ مسافروں کو لانا اور لے جانا شروع کرے گی تو اس کی رفتار تین 360 فی گھنٹہ ہو گی۔
دس ارب ین کی مالیت سے دس ٹرینوں کی تیاری رواں ماہ کی دس تاریخ کو مکمل ہو گئی تھی۔ ٹرین کار کی شکل لمبی ناک جیسی ہے۔

جمعرات کے روز سینڈائی اور موریوکا کے درمیان ہونے والا تجرباتی سفر گذشتہ ہفتے سے شروع ہونے والے ٹیسٹ کا پہلا سفر تھا جسے میڈیا کے لیے اوپن کیا گیا تھا۔
کپمنی کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرین کا تجرباتی سفر جمعرات کو کامیابی سے مکمل ہوا اور اسے تین برس تک تجرباتی بنیادوں پر چلایا جائے گا۔
کمپنی کا بلٹ ٹرین کی باقاعدہ سروس 2031-2030 میں شروع کرنے کا پروگرام ہے جب شنکانسن کی سروسز کو ملک کے شمالی جزیرے ہوکائیڈو کے سب بڑے شہر سپورو تک توسیع دی جائے گی۔
تجرباتی سفر کے ایک انچارچ کازونوری کویاما کا کہنا ہے ’ہم نیکسٹ جنریشن شنکانسن ٹرین کے ذریعے سفر کا دورانیہ کم کرنے کی کوشش کریں گے۔‘
جاپان کو تیز رفتار ٹرینوں کا بانی کہا جاتا ہے۔ جاپان کی ٹرین سروس کی خاص بات اس کے حفاظتی انتظامات اور بروقت سروس ہے۔