Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیئرمین نیب کے انٹرویو دینے پر قانونی کارروائی کریں گے، آصف علی زرداری

آصف زرداری نے کہا ہے کہ چئیرمین نیب کے منصب کے مطابق انہیں اس طرح کے انٹرویو کا حق نہیں
پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے وہ انٹرویو دینے پر چئیرمین نیب کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'چیئرمین نیب کو انٹرویو دینے کا حق نہیں، اگر چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا ہے تو ہم ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔'
وہ جعلی اکاونٹس کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقعے پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ چیئرمین نیب نے چند روز قبل کالم نگار جاوید چوہدری کو دئے گئے انٹرویو میں آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کی گرفتاری کا عندیہ دیا تھا۔
جاوید چوہدری کے مطابق چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ 'آصف زرداری اور فریال تالپور کے خلاف ریفرنس بہت پکے اور ٹھوس ہیں، جس دن ان دونوں کی ضمانت منسوخ ہو گی گرفتار ہو جایئں گے۔ بس چند دن کی بات ہے۔'

چئیرمین نیب نے گزشتہ دنوں ایک کالم نگار کو انٹریو میں زرداری کی گرفتاری کا عندیہ دیا تھا
چئیرمین نیب نے گزشتہ دنوں ایک کالم نگار کو انٹریو میں زرداری کی گرفتاری کا عندیہ دیا تھا

جاوید چوہدری کے مطابق چئیرمین نے انہیں بتایا کہ نیب پیشی کے موقعے پر آصف زرداری کو چائے پیش کی گئی تو ان کے ہاتھ لرز رہے تھے۔
نیب نے اگلے دن جاوید چوہدری کے کالموں کی 'سختی سے تردید' کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالم نگار نے حقائق کو درست انداز میں پیش نہیں کیا بلکہ بعض افراد اور مقدمات کے حوالے سے غلط نتائج بھی اخذ کیے ہیں۔
مقدمات کا فیصلہ کرنا عدالت مجاز کا اختیار ہے۔
آج آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ چئیرمین نیب کے منصب کے مطابق انہیں اس طرح کے انٹرویو کا حق نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قانون کے مطابق ملزم عدالت کا لاڈلہ ہوتا ہے جب تک کہ اس کے خلاف جرم ثابت نہ ہو جائے۔
زرداری نے کہا کہ 'ابھی جرم ثابت بھی نہیں ہوا پھر بھی بوڑھوں کو ہتھکڑیاں لگائی جا رہی ہیں اور جیلوں میں بھیجا جا رہا ہے۔ پھر کہتے ہیں معیشت بھی چلائیں، کیسے چلے گی معیشت؟'

شیئر: