Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے یمنی حوثیوں کے دو ڈرونز مار گرائے

حوثی باغیوں کے ڈرونز نے سعودی عرب کے جنوب میں واقع شہر خمیس مشیط کو نشانہ بنایا۔

سعودی عرب کے سرکاری میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے دو ڈرونز مارے گرائے۔

اس حوالے سے یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں برسرپیکار اتحادی افواج نے منگل کی صبح سعودی پریس ایجنسی کے ذریعے ایک مختصر بیان جاری کیا۔

بیان کے مطابق حوثی باغیوں کے ڈرونز نے سعودی عرب کے جنوب میں واقع شہر خمیس مشیط کو نشانہ بنایا تاہم اس سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔

اس سے قبل حوثی باغیوں نے اپنے ٹی وی چینل المسیرہ کے ذریعے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے خمیس مشیط کے قریب شاہ خالد ائیر بیس کو نشانہ بنایا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ ڈرونز حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب اتحادی افواج شمالی یمن کے صوبے حجہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر حملے تیز کر رہی تھیں۔


اتحادی افواج کے مطابق یمن کے حوثی باغی حملوں کے لیے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کرتے ہیں۔ تصویر اے ایف پی 

حوثیوں نے یہ ڈرون اور میزائل حملے ایسے وقت میں کیے ہیں جب امریکہ اور ایران کے درمیان سخت کشیدگی ہے اور سعودی عرب امریکہ کا اہم اتحادی بھی ہے۔

اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ سعودی ائیر فورس نے گذشتہ ماہ یمن کی جنوبی سرحد کے قریب جازان ائر پورٹ کو نشانہ بنانے کے لیے آنے والے حوثیوں کے بم سے لیس ایک ڈرون کو مار گرایا تھا۔

سعودی عرب کے جازان ائر پورٹ کے ذریعے روزانہ ہزاروں عام افراد سفر کرتے ہیں تاہم اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ اتحادی افواج نے اس حملے کے بعد حوثی باغیوں کو سخت جواب دینے کی دھمکی دی۔

اتحادی افواج نے مارچ 2015 میں صدر منصور ہادی کی حکومت کو بحال کرنے اور حوثی باغیوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے یمن میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا تاہم دارالحکومت صنعا ابھی تک حوثی باغیوں کے قبضے میں ہے۔

امدادی کارروائیاں کرنے والے اداروں کے مطابق اتحادی افواج کی جانب سے فوجی کارروائی کے آغاز سے اب تک یمن میں سویلینز سمیت ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔   

اقوام متحدہ نے اسے دنیا کا بدترین انسانی المیہ قرار دیا جہاں 24 ملین سے زائد یعنی دو تہائی آبادی کو امداد کی ضرورت ہے۔

شیئر: