Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منفرد اقامہ رکھنے والا سعودی خاتون سے شادی کرسکتا ہے؟

 سعودی عرب نے منفرد اقامہ کے امیدواروں سے آن لائن درخواستیں وصول کرنا شروع کردی ہیں۔ مختلف ممالک کے شہری اتوار 23 جون 2019 سے منفرد اقامہ مرکزکی ویب سائٹ https://www.saprc.gov.sa پر درخواستیں پیش کرنے لگے ہیں۔
سعودی عرب غیر ملکیوں کو دو طرح کے منفرد اقامے جاری کرے گا۔ ان میں سے ایک کو دائمی منفرد اقامے (اقامہ ممیزہ دائمہ) کا نام دیا گیا ہے۔ اس پر زندگی میں صرف ایک بار آٹھ لاکھ ریال بطور فیس وصول کئے جائیں گے۔ مقررہ شرائط پوری کرنے پر یہ اقامہ جاری ہوگا۔ اس پر ایک مرتبہ کے بعد کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔
منفرد اقامے کی دوسری قسم ایک سال کی ہوگی۔ جس کی فیس سالانہ فیس ایک لاکھ ریال ہوگی۔جو غیر ملکی بھی یہ اقامہ حاصل کرے گا اسے ایک برس تک مملکت میں قیام کے جملہ حقوق حاصل ہوں گے۔ ایک سالہ منفرد اقامے کے حقوق عام اقامہ رکھنے والوں کے حقوق سے زیادہ ہیں۔ اگر کوئی غیرملکی ایک سال سے زیادہ کی فیس ایک سالہ منفرد اقامے کے لیے جمع کرانا چاہے گا تو اسے دو فیصد رعایت دی جائے گی۔
سعودی کابینہ نے منفرد اقامہ قانون کی منظوری خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی زیرصدارت اجلاس میں پانچ ہفتے قبل دی تھی۔ اقامے سے متعلق جملہ امور نمٹانے کے لیے منفرد اقامہ مرکزقائم کیا گیا ہے یہ مالیاتی اور انتظامی اعتبار سے خودمختار ادارہ ہے۔ یہ براہ راست اقتصادی و ترقیاتی امور کونسل کو جوابدہ ہے۔ ا س کے سربراہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔
اقامہ مرکز نے آن لائن کارروائی کے لیے مکمل ویب سائٹ ’سیپرک‘ کے نام سے قائم کی ہے۔ امیدوار اس پر نہ صرف یہ کہ اقامے کی درخواست پیش کرسکیں گے بلکہ مطلوبہ دستاویزات پیش کرنے کی سہولت بھی حاصل ہوگی۔ علاوہ ازیں آن لائن ہی فیس بھی ادا کی جا سکے گی۔ اس ویب سائٹ سے منفرد اقامہ قانون کی بابت جملہ معلومات بھی حاصل کی جا سکتی ہیں۔
۰ منفرد اقامہ کی شرائط:
٭ موثر پاسپورٹ
٭ امیدوار کی عمر 21 برس سے کم نہ ہو
٭ امیدوار کا ریکارڈ جرائم سے پاک ہو
٭ امیدوار مطلوبہ فیس کے مالک ہونے کا ثبوت پیش کرے
٭ متعدی امراض سے پاک ہونے کا سرٹیفکیٹ پیش کرے یہ سرٹیفکیٹ 6 ماہ سے زیادہ پرانا نہ ہو
٭ مملکت میں مقیم امیدوار کے لیے اضافی شرط یہ ہے کہ وہ باقاعدہ اقامے پر ہو
۰ منفرد اقامہ رکھنے والے کے حقوق و فرائض
منفرد اقامہ رکھنے والوں کے لیے مندرجہ ذیل حقوق اور فرائض مقرر کئے گئے ہیں:
٭ سعودی عرب میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ قیام کا حق
٭ مقررہ ضوابط کے مطابق رشتہ داروں کے لئے وزٹ ویزوں کا اجرا
٭ حسب ضرورت گھریلو عملہ درآمد کرسکے گا
٭ رہائشی، تجارتی اور صنعتی اغراض و مقاصد کے لیے جائیداد خریدنے کا مجاز ہوگا (مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور سرحدی علاقے اس سے مستثنیٰ ہوں گے) 
٭ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 99 سال تک کے پٹے پر املاک سے فائدہ اٹھا سکے گا (وزارت انصاف اور وزارت تجارت و سرمایہ کاری اس کے قواعد و ضوابط مرتب کریں گی)
٭ نجی ٹرانسپورٹ کے وسائل اور مملکت میں نقل و حمل کے ایسے تمام وسائل خریدنے کا حق حاصل ہوگا جن کا مالک بننے کے لیے سعودی عرب میں ا جازت ہے۔
٭ نجی اداروں میں ملازمت کرسکے گا۔ ایک ادارے سے دوسرے ادارے میں منتقل ہونے کامجاز ہوگا۔ یہ سہولت فیملی کے ہر ممبر کو حاصل ہوگی۔
٭ ایسے پیشے اور ایسے کام جو سعودیوں کے لیے مختص کردیئے گئے ہیں ان پر بندش برقرار رہے گی۔ ان سے منفرد اقامہ رکھنے والوں کو بھی استثنیٰ نہیں ملے گا۔
٭ سعودی عرب آنے جانے کی آزادی حاصل ہوگی۔ خروج و عودة کا ویزہ از خود حاصل کرسکے گا۔
٭ سعودی ہوائی اڈوں اوربری سرحدی چوکیوں سے سفر کرتے وقت سعودیوں کے لیے مخصوص لائن کو استعمال کرسکے گا۔
٭ غیر ملکی سرمایہ کاری قانون کے مطابق کاروبار کا استحقاق بھی ہوگا۔
۰ منفرد اقامے سے کیا نہیں ملے گا؟
٭ منفرد اقامہ ملنے پر سعودیوں جیسے حقوق حاصل نہیں ہوں گے
٭ سعودی خواتین سے شادی کا حق نہیں ملے گا البتہ متعلقہ اداروں کی شرائط پوری کرنے پر دیگر لوگوں کی طرح شادی کرسکے گا
٭ سعودی سے شادی پر اقامے کا حق نہیں ملے گا، سعودی سے شادی کے بعد جو لوگ منفرد اقامہ حاصل کرنا چاہیں انہیں باقاعدہ مرکز سے رجوع کرنا ہوگا۔

شیئر: