Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئٹم نمبر میری مرضی اور کام کا حصہ ہیں، اداکارہ مہوش حیات

مہوش حیات نے گانے کے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے جواب دیا۔ تصویر: فیس بک
 
گذشتہ ہفتے منظر عام پر آنے والے ’باجی‘ فلم کے گانوں نے جہاں خوب پذیرائی حاصل کی وہیں فلم کی کاسٹ میں موجود پاکستان کی مشہور اداکارہ مہوش حیات کو آئٹم نمبر کی وجہ سے شدید تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ اپنے گانے ’گینگسٹر گڑیا‘ کی ویڈیو کے سامنے آتے ہی  لوگوں نے ان سے تمغہ امتیاز واپس لینے کا ٹرینڈ شروع کر دیا ۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ایسی اداکارہ کو تمغہ امتیاز نہیں ملنا چاہیے تھا حکومت پاکستان کو چاہیے کہ ان سے یہ اعزاز واپس لے لے۔
جبکہ دوسری جانب مہوش حیات نے گانے پر تنقید کرنے والے صارفین کو اشاروں اشاروں میں گانے کے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے ہی جواب بھی دے ڈالا۔
ٹویٹ میں گانے کے ذریعے انہوں نے ڈھکے چھپے الفاظ میں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ایک عورت کے جسم پر اس کا اپنا حق ہوتا ہے۔ وہ کھلونا نہیں جسے آسانی سے استعمال کیا جا سکے۔

ایک اور ٹویٹ میں  انہوں نے ڈانس سے متعلق اپنی پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈانس آرٹ کی ایک بہت حساس اور خالص قسم ہے۔ ’اس قسم کا ڈانس میری مرضی ہے اور بحیثیت اداکارہ  یہ میرا کام ہے اور مجھے اپنا کام طاقت ور لگتا ہے۔‘

جہاں ان کو لوگوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہیں سوشل میڈیا کے کچھ لوگوں نے ان کے کام کو بھی سراہا ۔ صحافی وجہیہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بھی مہوش حیات کی طرح اپنی پالیسی میں وضاحت کی شدید ضرورت ہے بالکل ایسے جیسے مہوش حیات نے آرٹ کو اس کی ہر قسم کے ساتھ اپنایا ہے  پھر چاہے وہ پینٹنگ ہو یا آئٹم نمبر
مزید لکھتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ ہمیں عورتوں کو ایسے ہی اپنانا چاہیے جیسی ہوں، ہمیں کام کے حوالے سے ان کی ترجیحات کو بھی سمجھنا چاہیے نہ کہ اس پر تنقید کی جائے۔

جبکہ محمد طلال کا کہنا تھا کہ میں مانتا ہوں کہ ڈانس بھی آرٹ کی ہی ایک قسم ہے۔ جب اس میں جسم نمایاں کیا جارہا ہو تو کیا یہ تب بھی آرٹ رہے گا۔ ’کمرشل مقاصد کے لیےاستعمال ہونے والا سب سے عجیب طریقہ آئٹم نمبرز ہوتے ہیں۔‘

اداکار عثمان خالد بٹ نے اپنے ٹویٹ میں مہوش حیات کے گانے پر خوشی کا اظہار کیا اور ان کے کام کو سراہا۔

 

شیئر:

متعلقہ خبریں