Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں تو موت بھی برداشت کرسکتا ہوں لیکن آپ نہیں‘

 وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج کل شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ عمران خان اتنی سزا دینا جتنی کہ تم کل برداشت کرسکو۔ میرا انہیں پیغام ہے کہ میں تو موت بھی برداشت کرسکتا ہوں لیکن مجھے پتہ ہے کہ آپ موت برداشت نہیں کرسکتے۔
 'اتنی محنت سے چوری کرکے پیسہ باہر رکھا ہوا ہے۔ ہر وقت ڈر لگا رہتا ہے کہ کہیں میں مر نہ جاﺅں۔ وہ پیسہ انجوائے کرنا ہے جو لندن میں رکھا ہے'۔ 
 اسلام آباد میں احساس پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف قوم قرضوں میں جکڑی ہوئی ہے تو دوسری جانب جب آصف زرداری صدر تھے تو 40 دورے دبئی کے کرتے تھے نواز شریف تقریبا 40ٹرپ لندن کے لگاتے رہے۔ یہ سب کچھ عوام کے خرچ پر ہورہا تھا۔  عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ میں نئے پاکستان کی بات کرتا ہوں۔ نیا پاکستان لوگوں کو غربت سے نکالے گا ۔ ہمارے سامنے چین کی مثال ہے۔ اسے اسٹڈی کریں تو انہوں نے وہی کام کیا جو ریاست مدینہ کے اصول تھے۔ چین نے وسائل اکٹھے کئے اور اسے لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے استعمال کیا۔ 30سال میں 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا۔ یہ تاریخ میں کسی نے نہیں کیا۔ اسکا نتیجہ یہ ہے کہ 30سال قبل چین کا جی ڈی پی جو 300بلین تھا آج 10ٹریلین کا ہے۔ 
عمران خان کا کہناتھا کہ سیاست میں آنے کے بعد عجیب عجیب باتیں سنتا تھا کہ ملک کو ایشین ٹائیگر بنادیں گے۔ لاہور کو پیرس بنادیں گے۔ موٹر وے بنادیئے لیکن یہ ملک کی ترقی نہیں۔ نچلے طبقے پر ظلم ہورہا ہے۔ ہر طرف ناانصافی ہے۔ سابق حکمراں 30سال اقتدار میں رہے مگر ایک ایسا اسپتا ل نہیں بناسکے جہاں اپنا علاج کراسکیں۔ جیل میں جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ لندن میں علاج کراوں گا۔ جو بیمار ہوتا ہے اٹھ کر باہر چلا جاتا ہے جبکہ عوام کا حال برا ہے اسلئے ہمیں پہلے ذہن بدلنے ہیں۔ 
وزیراعظم کا کہناتھا کہ اسمبلی میں بیٹھے ارکان اربوں روپے کا علاج باہر سے کراتے ہیں۔ قوم کے ٹیکس کے پیسوں سے علاج ہوتا ہے جبکہ ملک کے 5فیصد عوام ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہیں۔
 عمران خان نے اعلان کیا کہ جو بھی بے نامی پراپرٹی کی نشاندہی کرے گا وہ پاکستان کے اندر ہو یا باہر اسے 10فیصدکمیشن دیا جائیگا۔قانون یہ ہے کہ جب بے نامی جائداد بکے تونشاندہی کرنے والے کو 3فیصد ملے گا جبکہ ہم اسے 10فیصد دیں گے۔ اس کے لئے رولزتبدیل کریں گے۔ جو بھی پیسہ آئے گا وہ سارا پیسہ احساس پروگرام میں لگائیں گے۔ اس وقت احساس پروگرام کیلئے 200ارب روپے مختص ہیں۔ میں جوبے نامی جائداد یں دیکھ رہا ہوں۔ ہوسکتا ہے کہ یہ ہمارے قومی بجٹ سے بھی کراس کر جائے۔ ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالی اسی طرح غربت ختم کرنے میں ہماری مد د کرے۔ 

شیئر: