Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحرائی ریلی میں پہلی بار خاتون شریک

سعودی عرب میں پہلی مرتبہ ایک عرب خاتون عالمی سطح کی کار ریلی میں شرکت کریں گی
سعودی عرب کے عسیر ریجن کے گورنر شہزادہ طلال کی سرپرستی میں منعقد ہونے والی صحرائی کار ریلی 2019 میں پہلی بار کوئی خاتون حصہ لے رہی ہیں۔ خاتون کا نام یارا شلبی ہے اور ان کا تعلق مصر سے ہے۔
سعودی عرب کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے جس میں ایک عرب خاتون عالمی سطح کی کار ریلی میں شرکت کریں گی۔ اس حوالے سے ریلی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یارا شلبی کی بطور خاتون کار ریلی میں شرکت عرب ممالک کی خواتین کے لیے تاریخی موقع ہوگا جس سے دیگر خواتین کو بھی اس میدان میں آنے کا موقع ملے گا۔
 

یارا شلبی نے 2013 سے کار ریلی میں حصہ لینا شروع کیا۔

ریلی کی شوقین یارا شلبی کون؟

مصر کے شہر قاہرہ میں رہنے والی 39 سالہ  یارا شلبی پیشہ ورانہ زندگی میں آئی ٹی کے شعبے سے منسلک ہیں۔ وہ مصر کے ایک بینک میں آئی ٹی کے شعبے کی سربراہ ہیں۔ شلبی کو بچپن سے ہی ڈرائیونگ کا شوق تھا جو بعد میں صحرا میں گاڑی چلانے کے شوق میں تبدیل ہوا۔
یارا شلبی صحرائی ریس کے حوالے سے کہتی ہیں کہ ’مجھے کار ریس سے عشق ہے، میں ہر مشکل کام کر کے ثابت کرنا چاہتی ہوں کہ عرب خواتین کسی سے کم نہیں، صحرا میں ریتیلی چٹانوں کو عبور کرنے میں جو لطف آتا ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کر سکتی۔‘ 
 یارا نہ صرف ڈرائیونگ اور صحرائی ریلی کی ماہر ہیں بلکہ وہ کوہ پیمائی اور پیراشوٹ سے چھلانگ لگانے کی بھی شوقین ہیں۔ 2012 میں وہ اپنے چند ساتھیوں کے ساتھ سفاری ریس میں شریک تھیں جہاں ان کی گاڑی صحرا میں پھنس گئی۔ صحرا کی خطرناک ریت نے ان کی گاڑی کے ٹائر کو ٹکڑوں میں بدل دیا۔ یارا کا کہنا تھا کہ وہ یہ منظر آج تک فراموش نہیں کر سکیں، اس واقعے نے انہیں صحرا کے مزید قریب کر دیا اور ان کے لیے وہ حادثہ دراصل نکتہ آغاز ثابت ہوا۔

یارا شلبی کو ڈرائیونگ کے علاوہ کوہ پیمائی کا شوق بھی رکھتی ہیں۔

یارا شلبی نے 2013  میں پہلی صحرائی ریلی میں شرکت کی جس میں 11 ڈرائیور شریک تھے، یارا اس ریس میں دسویں نمبر پر آئیں۔ اسی برس مصر کے مغربی صحرا میں ہونے والی ریلی جس میں 12 ڈرائیور شریک تھے، یارا نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔
2015 میں عالمی سطح پر مصر میں ہونے والی 1800میل ریلی میں شرکت کے لیے یارا مکمل طور پر تیاری کرچکی تھی مگر اچانک مصری حکومت نے دہشتگردی کے خطرے کے پیش نظر ریس پر پابندی عائد کر دی جس کے بعد یارا کو اپنا شوق پورا کرنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مگر انہوں نے ہمت نہ ہاری اور اپنے شوق کی خاطر امارات کے صحرا کا سفر کیا۔ اب وہ پہلی عرب خاتون ہیں جو سعودی عرب میں منعقد ہونے والی ریس میں شرکت کر رہی ہیں۔
مصر میں ریلی کے منتظم ابو یوسف کا کہنا ہے کہ 39 سالہ یارا شلبی میں خداداد صلاحیتیں ہیں وہ ہر ناممکن کام کو بخوبی انجام دے لیتی ہیں۔ یارا نے صحرائی ریلی میں شرکت کر کے یہ ثابت کر دیا کہ صنف نازک ہونے کے باوجود وہ کسی سے کم نہیں۔

شیئر: