Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیر پر سول اور عسکری قیادت کی آج پھر بیٹھک

انڈیا کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد پاکستان کی جانب سے جوابی حکمت عملی پر غور جاری ہے۔
آج بدھ کو پاکستان کی سول اور عسکری قیادت صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ایک بار پھر قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سر جوڑ کر بیٹھے گی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت چار روز میں کمیٹی کی یہ دوسری بیٹھک ہو گی۔
عسکری قیادت کی جانب سے وزیراعظم کو سرحدوں کی تازہ ترین صورت حال پر بریف کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جو حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب میں موجود تھے، ہنگامی طور پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
وزیرخارجہ کشمیر کی صورت حال اور جدہ میں او آئی سی کے ورکنگ گروپ کے اجلاس پر قومی سلامتی کمیٹی کو بریف کریں گے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کشمیر کی صورت حال پر متفقہ قرارداد کی منظوری کا امکان ہے، تصویر: اے پی پی

اس کے علاوہ کشمیر کی صورت حال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ اجلاس میں بحث مکمل ہونے کے بعد انڈیا کی جانب سے کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے متفقہ قرارداد کی منظوری کا امکان ہے۔
ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کی صدر یوآنا ورونیکا سے ملاقات کی ہے۔
ملیحہ لودھی نے صدر سلامتی کونسل کو بھارت کی جانب سے کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی، سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی اور  انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں جگہ جگہ انڈین فوجی تعینات کر دیے گئے ہیں، تصویر: اے ایف پی

ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ کہ انڈیا کے اقدامات سے خطے میں امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، سلامتی کونسل موجودہ صورت حال میں اپنا کردار ادا کرے۔
وزیراعظم عمران خان نے  پیر کو ترکی اور ملائیشیا کے وزرائے اعظم اور منگل کو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور انہیں کشمیر کی تازہ ترین صورت حال اور اس پر پاکستان کے ردعمل سے آگاہ کیا۔
کشمیر کی صورت حال کے حوالے سے ہی وزیراعظم عمران خان نے منگل کو ایک سات رکنی کمیٹی بھی قائم کی ہے۔ کمیٹی میں وزیر خارجہ، اٹارنی جنرل، سیکرٹری خارجہ، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ملٹری آپریشنز، ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی احمر بلال صوفی شامل ہیں۔
کمیٹی کشمیر کی صورتحال کے سفارتی، سیاسی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے گی اور اس سلسلے میں تجاویز مرتب کرے گی۔ کمیٹی انڈیا کی جانب سے کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کو عالمی فورمز پر اٹھانے کے حوالے سے بھی تجویز دے گی۔
واضح رہے کہ انڈیا کی جانب سے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کی پاکستان نے سخت مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا ہے۔ اسی فیصلے تناظر میں اتوار کو پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا اور پھر منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کی صورتحال پر ملائیشیا اور ترکی کے وزرائے اعظم کو ٹیلی فون کیا، تصویر: اے ایف پی

مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے اقدام سے کشمیر میں تحریک آزادی زور پکڑے گی اور پلوامہ جیسے مزید واقعات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے اور پاکستان یہ معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائے گا۔

شیئر: