Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی نوجوانوں کے اکیلے سفر پر تین شرائط

 سعودی حکومت کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق اکیس سال کی عمر سے زیادہ کے نوجوانوں کو اکیلے سفر کرنے کے لیے سرپرست کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ فوٹو اے ایف پی
 سعودی حکومت نے پاسپورٹ کے اجرا اوربیرون مملکت سفر کے اجازت نامے سے متعلق تفصیلات کا اعلان کر دیا ہے۔
سعودی حکومت نے ماہِ رواں کے شروع میں سفر سمیت کئی قوانین میں ترامیم کا اعلان کیا تھا۔ ان کے مطابق 21 برس کی حد عبور کرنیوالی خواتین کو بھی لڑکوں کی طرح سرپرست کی اجازت کے بغیر پاسپورٹ بنوانے اور سفر کی اجازت ہو گی۔ لیکن 21 برس سے کم عمر کے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کے اکیلے سفر کے حوالے سے چند شرائط کا اعلان کیا ہے۔ 
الشرق الاوسط کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق، 21 برس سے کم عمر کے لڑکوں اور لڑکیوں کو مملکت سے باہر جانے کے لیے سرپرست کی منظوری حاصل کرنا ہو گی۔ لیکن تین صورتوں میں نوجوانوں کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔
شادی شدہ لڑکوں اور لڑکیوں، بیرون مملکت تعلیم کے لیے اسکالرشپ پانے والوں اور بیرون ملک رسمی ڈیوٹی پر جانے والوں کے لیے سرپرست کی منظوری ضروری نہیں ہو گی۔ اسکالرشپ کا سرٹیفکیٹ وزارت تعلیم سے حاصل کر کے پیش کرنا ہو گا جبکہ سرکاری ڈیوٹی کی دستاویز متعلقہ محکمہ سے حاصل کرنا ہوں گی۔

21 برس سے کم عمر کے سعودی نوجوانوں کو اکیلے ملک سے باہر جانے کے لیے تین صورتوں میں سرپرست کی اجازت نہیں لینا ہوگی۔ فوٹو: اے ایف پی 

محکمہ پاسپورٹ نے واضح کیا ہے کہ نوجوانوں کے سرپرست سعودی باپ یا ماں اپنی اولاد کا پاسپورٹ جاری کرا سکیں گے۔ سعودی مائیں اپنے ان بچوں کو سفر کی اجازت دینے کی مجاز ہوں گی جونگہداشت کی مقررہ عمر پوری کر چکے ہوں گے۔
ماں باپ کا انتقال ہونے کی صورت میں، 21 برس کا بھائی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کا پاسپورٹ نکلوا سکتا ہے اور انہیں سفر کا اجاز ت نامہ بھی جاری کر سکتا ہے۔ 
محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ پاسپورٹ بنوانے کے لیے سرپرست کی اجازت صرف اس صورت میں لینا ہو گی جب امیدوار کی عمر 21 برس سے کم ہو اور وہ 15 برس کا ہو چکا ہو۔ دیگر صورتوں میں آئندہ سرپرست کی اجازت ضروری نہیں رہی۔ 

شیئر: