Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پلاسٹک بیگ سے جان چھڑوانا آسان نہ تھا‘

اسلام آباد میں 14 اگست سے پلاسٹک کے شاپنگ بیگز پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، فوٹو:پی آئی ڈی
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 14 اگست سے پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ اقدام ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے کیا گیا ہے، ابتدائی طور پر یہ اقدام صرف اسلام آباد تک ہی محدود ہے لیکن آہستہ آہستہ اس کا دائرہ کار ملک کے دیگر حصوں تک بھی پھیلایا جائے گا۔
پاکستان کی حکومت کی جانب سے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور جنگلی و سمندری حیات کے تحفظ کے لیے کی جانے والی اس کاوش کو سراہتے ہوئے پاکستان میں جرمن سفارت خانے نے کپڑے کے بیگز تقسیم کیے ہیں۔
جرمنی سفارت خانے نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ’اسلام آباد میں پلاسٹک کے شاپروں پر پابندی عائد ہونے کے بعد ہم نے آج آبپارہ مارکیٹ، بلیو ایریا اور ایک سرکاری سکول میں کپڑے کے بیگز تقسیم کیے ہیں۔ ماحول کی خاطر پلاسٹک کا استعمال کم کرنے کے لیے لوگوں میں شعور اجاگر کرنا بہت ضروری ہے۔ چیزوں کا دوبارہ استعمال ہی واحد حل ہے۔‘جرمن سفارت خانے نے اپنی ٹویٹ میں تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے حکومتی کوشش کو سراہتے ہوئے جرمن سفارت خانے کے اس اقدام کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
میاں عتیق نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ’یہ بہترین ہے لیکن انتظامیہ کو بتائیں کہ آپ نے اپنے ملک میں پلاسٹک بیگز کے استعمال کو روکنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائے،آپ لوگوں نے ایک بیگ کی مناسب قیمت مقرر کی تاکہ شاپنگ بیگز کے استعمال کو روکا جائے۔ اگر ہر دکاندار ایک بیگ کی قیمت 30 روپے وصول کرے تو ہر کوئی کپڑے کے بیگز خریدنا شروع کر دے گا۔
سعدیہ کیانی نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ’پلاسٹک بیگ کی بلا سے جان چھڑوانا آسان نہ تھا، ہم آج گھر سے کپڑے اور کاغذ کے بیگ لے کر پھل سبزی لائے۔ آپ سب صحت مند رجحان اپنائیں۔

 

 فائزہ داؤد نے اسلام آباد ایئرپورٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’اسلام آباد ایئرپورٹ پر کپڑے کے بیگز دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے، مسافروں کے لیے مختص لاؤنج میں کھانا کپڑے کے بیگز میں لایا جا رہا ہے۔ بہت احسن قدم۔‘
ایک طرف جہاں عوام ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لیے حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پُرعزم ہیں وہیں دوسری جانب کچھ حلقوں کی جانب سے مزاحمت بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
سوشل میڈیا پر سیور فوڈ انتظامیہ کی ماحولیاتی تحفظ کے ادارے ای پی اے کے حکام کے ساتھ تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔
منگل کو پلاسٹک بیگز پر پابندی پر عملدرآمد کے سلسلے میں متعلقہ حکام جب بلیو ایریا میں واقع ریسٹورنٹ پہنچے تو وہاں کی انتظامیہ نے انہیں چیکنگ سے روک دیا اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا جس پر پولیس طلب کر لی گئی۔
بعد ازاں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اپنی ٹویٹ میں بتایا کہ’ دو لاکھ جرمانہ کرتے ہوئے ریسٹورنٹ کو سربمہر کر دیا گیا ہے اور ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

شیئر: