Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 کیا امریکہ ایرانی وزیر خارجہ کی پیر س آمد سے بے خبر تھا؟

محمد ظریف کو پیرس آنے کی دعوت امریکہ کے ساتھ اتفاق رائے کے بعد دی ۔ فرانس
 ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی اچانک پیرس آمد پر وائٹ ہاﺅس نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ اسکائی نیوز کے مطابق وائٹ ہاﺅس کے عہدیدار نے ایک بیان میں کہا کہ جی سیون کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ کی آمد صدر ٹرمپ کےلئے حیرت کا باعث تھی۔ 
دوسری طرف فرانس کے ایوان صدارت نے وضاحتی بیان میں کہاکہ ایرانی وزیر خارجہ محمد ظریف کو پیرس آنے کی دعوت امریکہ کے ساتھ اتفاق رائے کے بعد دی گئی تھی۔
فرانسیسی ایوان صدارت کے عہدیدار نے بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ نے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ 3گھنٹے تک مذاکرات کئے ۔امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ۔بعد ازاںایرانی وزیر خارجہ نے 30منٹ تک فرانسیسی صدر سے بات چیت کی ۔اس موقع پر جرمنی اور برطانیہ کے سفارتی مشیر بھی شریک ہوئے ۔
یرانی وزیر خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ فرانسیسی وزیر خارجہ کی دعوت پر پہنچا ۔ فرانسیسی صدر ، وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ سے ملاقاتیں کیں۔برطانیہ اور جرمنی کے وفود کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کی ۔

یرانی وزیر خارجہ نےفرانسیسی صدر  سے ملاقات  برطانیہ اور جرمنی کے وفود کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کی ۔

ایرانی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے سامنے راستہ مشکل ہے تاہم صورتحال آزمائش چاہتی ہے ۔
امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے ایران سے متعلق اس اعلامیہ پر دستخط کئے ہیں جو فرانسیسی صدرجی سیون میں شامل ممالک کی جانب سے پیش کریں گے۔ٹرمپ نے جواب دیا کہ میں نے اس پر کوئی بات نہیں کی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کیا ۔ فرانسیسی صدر اور جاپانی وزیرا عظم ایران کے ساتھ بات چیت میں آزاد ہیں۔
 یاد رہے فرانس کے صدر حالیہ دنوں میں اپنے ایرانی ہم منصب سے تواتر کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطے میں ہیں۔ فرانسیسی صدر ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ 
جی سیون سمٹ کے موقع پر جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو مدعوکیا گیا ہے تو انہوں نے جواب دیا ’نو کمنٹ۔‘

شیئر: