Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پبلک مقامات پر تمباکو نوشی پر پابندی کا آج سے نفاذ 

وزیر محنت و سماجی بہبود حکم نامہ جاری کر چکے ہیں ۔
مملکت بھرمیں یکم محرم 1441ھ مطابق ہفتہ 31اگست 2019ءسے پبلک مقامات پر تمباکو نوشی کی ممانعت پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا۔کمپنیوں اور اداروں میں کوئی بھی ملازم سگریٹ نوشی نہیں کر سکے گا ۔
اخبار 24کے مطابق وزیر محنت و سماجی بہبود احمد بن سلیمان الراجحی مملکت بھر میں کمپنیوں و اداروں میں تمباکو نوشی پر پابندی کا حکم نامہ جاری کر چکے ہیں ۔ اس پرعملدرآمد 31اگست سے طے تھا۔
وزارت محنت و سعودی حکومت نے تمام کمپنیوں اور اداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ تمباکو نوشی پر پابندی کی اطلاع دفاتر میں بورڈ پر چسپاں کریں۔بورڈ ایسی جگہ رکھے جائیں جہاں ملازمین اور آنیوالوں کی نظر ضرور پڑتی ہو ۔ 

کمپنیوں اور اداروں میں کوئی  ملازم سگریٹ نوشی نہیں کر سکے گا ۔

وزارت محنت و سماجی بہبود کے مطابق یہ پابندی تمام ملازمین اور دفاتر آنیوالوں کی صحت و سلامتی کی خاطر لگائی گئی ہے ۔ اس کا مقصد املاک کا تحفظ بھی ہے اور ماحول کو آلودگی سے پاک کرنا اور رکھنا بھی ہے ۔خلاف ورزی کرنیوالوں کو سزائیں دی جائیں گی ۔
 واضح رہے کہ سعودی حکومت نے اس سے قبل انتباہ دیا تھاکہ مساجد کے اطراف اور دیگرمقامات پر سگریٹ نوشی منع ہے۔وزارتوں ، سرکاری فیکٹریوں ، پبلک اداروں ، اتھارٹیز ، انکی شاخوں اور تمام سرکاری مقامات پر کسی کو بھی سگریٹ نوشی کی اجازت نہیں۔

خلاف قانون سگریٹ نوشی  پر 200ریال جرمانہ ہوگا۔

 اسی طرح تعلیمی ، صحت ، ثقافتی ، سماجی ، فلاحی اور کھیل کود کے اداروں میں بھی سگریٹ نوشی پر پابندی ممنوع ہے۔ 
 کمپنیوں ، اداروں ، کارخانوں ، بینکوں اور انکے دائرے میں آنے والے تمام مقامات پر بھی سگریٹ نوشی کی ممانعت ہوگی۔ حکومت نے کھانا بنانے ، غذائی اشیائ اور مشروبات تیار کرنے والے مقامات کو بھی سگریٹ نوشی کے حوالے سے ممنوعہ مقامات میں شامل کیا ہے ۔ پٹرول کی پیداوار ، اسکی مصنوعات ، پٹرول کی منتقلی، تقسیم، صفائی ، پیٹرول اور گیس کی تقسیم و فروخت کے مراکز میں بھی سگریٹ نہیں پی جاسکتی۔ سعودی حکومت نے سگریٹ نوشی کیلئے مقامات مخصوص کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ جو شخص بھی خلاف قانون سگریٹ استعمال کریگا اس پر 200ریال جرمانہ ہوگا۔
 

شیئر: