Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی اکاﺅنٹنٹس کی رجسٹریشن،کس کا فائدہ؟

10ہزار غیر ملکی اکاونٹنٹس نے رجسٹریشن کرالی۔
سعودی چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹس اتھارٹی ( ایس او سی پی اے )نے اعلان کیا ہے کہ 10ہزار غیر ملکی  اکاﺅنٹنٹس نے رجسٹریشن کرالی۔ اتھارٹی نے مملکت میں کام کرنے والے تمام اکاونٹنٹس (سعودی ہوں یا غیر ملکی ) پررجسٹریشن کی پابندی عائد کی تھی۔
اخبار 24کے مطابق وزیر محنت و سماجی بہود نے رجسٹریشن کی پابندی کا حکم جاری کیا تھا۔
 اتھارٹی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر احمد المغامس نے بتایا کہ نجی شعبے نے پابندی پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا۔ تمام غیر ملکی اکاﺅنٹنٹس کو ہدایت کردی گئی کہ وہ پہلی فرصت میں سعودی چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹس اتھارٹی میں رجسٹریشن کرالیں۔ یہ پابندی اکاﺅنٹنٹ کے معاون امور انجام دینے والوں پر بھی عائد کی گئی ہے۔

پابندی اکاﺅنٹنٹ کے معاون امور انجام دینے والوں پر بھی عائد کی گئی ہے۔

یہ پابندی پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش سمیت تمام ممالک کے اکاﺅنٹنٹس اور اس پیشے کے معاون پر لازمی کی گئی ہے۔ سعودی حکومت ڈاکٹرز، انجینیئرز اور ہر شعبے کے ہنر مندوں پر بھی رجسٹریشن کی پابندی لگا رہی ہے۔
ڈاکٹر احمد المغامس نے مزید بتایا کہ سعودی چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹس اتھارٹی نے شرط لگائی ہے کہ اکاﺅنٹنٹ کے طور پر وہی سعودی اور غیر ملکی کام کرسکیں گے جن کے پاس بی کام کی ڈگری ہو یا اکاﺅنٹنٹسی میں اعلیٰ ڈگری ، اس شعبے میں ڈپلومہ یا مینجمنٹ سائنس کی کسی فیکلٹی کے ڈگری یافتہ ہوں۔ اکاﺅنٹ کے شعبے میں کم از کم 15گھنٹے اکیڈمک ورک کئے ہوئے ہوں اور ایک سال کے اندر اکیڈمک آورز پورے کرنے کا اسے موقع دیا جانے والا ہو۔
المغامس کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن سے اکاﺅنٹنٹ اور وطن عزیز دونوں کو فائدہ ہوگا۔ اسکی بدولت ایسے اکاﺅنٹنٹ مارکیٹ سے آﺅٹ ہوجائیں گے جو فرضی ڈگریوں یا تجربے کے فرضی سرٹیفکیٹ پر کام کررہے ہونگے۔ اسکا دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ باقاعدہ اکاﺅنٹنٹس کے لئے جو رعایتیں اور سہولتیں دی جارہی ہیں وہی ان سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔ ایک یہ بھی فائدہ ہوگا کہ اس شعبے میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد بھی معلوم ہوگی۔یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ آیا سعودی اکاﺅنٹ انکی جگہ لے سکتے ہیں یا نہیں۔

شیئر: