Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: اکاﺅنٹنٹس کے لیے رجسٹریشن لازمی

رجسٹریشن پر عمل درآمد31اگست سے شروع ہوگیا۔
سعودی عرب نے غیر ملکی اکاﺅنٹنٹ کے لیے پیشے کی رجسٹریشن لازمی کر دی ۔عمل درآمد یکم محرم 1441ھ مطابق 31اگست 2019ءسے شروع ہوگیا۔
اخبار 24کے مطابق یہ پابندی اکاﺅنٹ کے شعبے کا معیار بلند کرنے اور اکاﺅنٹنٹس کی کارکردگی کو موثر بنانے کی غرض سے لگائی گئی ہے ۔
سعودی حکومت اس سے قبل انجینیئرز ، ڈاکٹرز اور ہنر مندوں کو بھی اس کا پابند بناچکی ہے ۔ پاکستان ، انڈیا اور بنگلہ دیش سمیت تمام ممالک کے انجینیئرز ، ڈاکٹرز اور ہنر مندوں کو سعودی عرب میں ملازمت کےلئے متعلقہ اداروں میں رجسٹریشن کا پابند بنایا جا چکا ہے ۔

رجسٹریشن کرانے والوں کو فیسوں میں رعایت بھی دی جائے گی۔

رجسٹریشن کی پابندی کیوں ؟
چارٹرڈ اکاﺅنٹنٹ سعودی کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر احمد عبداللہ المغامس نے عاجل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے 3بڑے ا ہم سبب ہیں ۔
پہلا سبب یہ ہے کہ سعودی مارکیٹ میں ایسے سیکڑوںملازم ریکارڈ پر آچکے جنکے پاس انجینئرنگ ،میڈیسن اورسی اے کی جعلی ڈگریاں تھیں ۔مملکت میں جعلی ڈگریوں پر ملازمت کا راستہ روکنے کےلئے رجسٹریشن لازمی کی گئی ہے ۔جعلی ڈگریاں سعودی اور غیر ملکی دونوں حاصل کئے ہوئے تھے ۔پابندی بھی دونوں پر لگائی گئی ہے ۔
دوسرا اہم سبب یہ ہے کہ ہنر مندوں ، ڈاکٹروں ، انجینیئرز اور اکاﺅنٹنٹس کو متعلقہ ادارے مختلف تربیتی پروگرام اور کورس کرنے کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں ۔اس سے وہی سعودی اور غیر ملکی فائدہ اٹھا سکیں گے جو رجسٹریشن کرائے ہوئے ہوں گے ۔رجسٹریشن کرانے والوں کو فیسوں میں رعایت بھی دی جائے گی۔

وزارت محنت  حقیقی اعداد و شمار  پر  اکاﺅنٹنٹس سے متعلق سعودائزیشن کے فیصلے کرے گی

پابندی کا تیسرا سبب یہ ہے کہ اس کی بدولت یہ پتہ چل جائے گا کہ اکاﺅنٹنٹ کے شعبے میں کتنے غیر ملکی ملازم ہیں ۔ ملک کو اس شعبے میں کتنے غیر ملکی مطلوب ہیں ۔اسی تناظر میں سعودائزیشن کے ضابطے بنائے اور لاگو کئے جائیں گے ۔
المغامس نے مزید بتایا کہ سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود حقیقی اعداد و شمار کی بنیاد پر ہی اکاﺅنٹنٹس سے متعلق سعودائزیشن کے فیصلے کرے گی ۔
وزارت محنت کے مطابق رجسٹریشن کے موقع پر اکاﺅنٹنٹس کی ڈگریاں بھی چیک کی جائیں گی ۔ یہ بھی پتہ لگایا جائے گا کہ ان کی عملی استعداد کتنی ہے ۔
وزارت محنت نے انتباہ کیا کہ رجسٹریشن کے بغیر آئندہ ورک پرمٹ جاری ہو گا نہ ہی اس کی توسیع ہو گی اور نہ اقامہ میں توسیع کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی ۔
 

شیئر: