Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایٹمی ریسرچ پروگرام میں سعودی عرب اور کوریا کا تعاون

سعودی عرب توانائی کے شعبے کو تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے(فوٹو: وکیپیڈیا)
سعودی عرب اور جنوبی کوریا مشترکہ ایٹمی ریسرچ پروگرام چلائیں گے۔ کنگ عبداللہ ایٹمی توانائی سٹی اور کورین ایٹمی توانائی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے معاہدہ کرلیاہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب اور کوریا نے آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں ہونے والی ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی جنرل کانفرنس میں شرکت کے موقع پر مشترکہ ریسرچ پروگرام تیار کیا ہے۔
سعودی عرب توانائی کے شعبے کو انتہائی اہمیت دے رہا ہےاور اس میں تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ایٹمی توانائی کو ملک کے بہتر مستقبل کے لیے ضروری سمجھا جا رہا ہے۔ مجلس شوری نے گزشتہ دنوں ایٹمی پلانٹ جلد تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔

معاہدے کا مقصد ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کےلیے سعودی عملہ تیار کرنا ہے(فائل فوٹو)

سعودی عرب کی طرف سے کنگ عبداللہ سٹی کے چیئرمین ڈاکٹر خالد بن صالح السلطان اور کوریا کی جانب سے ایٹمی توانائی انسٹی ٹیوٹ ریسرچ کے چیئرمین وان سیوک بارک نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس موقع پر آسٹریا میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن عبداللہ موجود تھے۔
معاہدے کا مقصد ایٹمی توانائی کے پر امن استعمال کے سلسلے میں تعاون اور ایٹمی توانائی پروگرام پر کام کرنے والا سعودی عملہ تیار کرنا ہے۔
کنگ عبداللہ سٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ دونوں ملک ایٹمی توانائی سے متعلق معلومات کا تبادلہ کریں گے۔ مل جل کر ریسرچ پروگرام چلائیں گےاورایک دوسرے کے مفادات پورے کریں گے۔
اس موقع پر کنگ عبداللہ سٹی کے چیئرمین ڈاکٹر خالد السلطان نے کوریا کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ساتھ ریسرچ اور ایٹمی پروگرام کو بہتر بنانے کے سلسلے میں یاد داشت پر دستخط بھی کیے ہیں۔
 

شیئر: