Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایئر لائن دیوالیہ ہونے سے لاکھوں سیاح پھنس گئے

تھومس کوک نے دنیا کے 16 ممالک میں ہر سال ایک کروڑ سے رائد لوگوں کو سیاحتی سہولیات فراہم کیں۔ فوٹو: بلومبرگ
برطانیہ کی سب سے پرانی سیاحتی کمپنی تھومس کُک خسارے میں ہونے کی وجہ سے پیر کو بند ہوگئی ہے جس کی وجہ سے لاکھوں سیاح دنیا کے بیشتر ممالک میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تھومس کُک کا ابتدا 1841 میں برطانیہ میں ریل کے سفر سے ہوا۔ اس کمپنی نے دو عالمی جنگیں بھی دیکھی ہیں۔
اپنی ہوٹل اور ائیرلائن سروس سے تھومس کُک نے دنیا کے 16 ممالک میں ہر سال ایک کروڑ سے رائد لوگوں کو سیاحتی سہولیات فراہم کیں۔
لیکن اب بند ہونے کی وجہ سے اس کے ذریعے سفر کرنے والے چھ لاکھ افراد دوسرے ممالک میں پھنس گئے ہیں جس سے حکومتوں پر دباؤ ہے کہ وہ ان افراد کو اپنے متعلقہ ممالک خیریت سے پہنچانے کے لیے ایک دوسرے سے بڑے پیمانے پر روابط شروع کریں۔  
تھومس کوک کے چیف ایکزیکٹیو پیٹر فینکھوسر نے پیر کو جاری ہونے والے ایک بیانیے میں کمپنی کے کروڑوں صارفین اور ہزاروں ملازمین سے معذرت کی ہے۔
سوشل میڈیا پر لگی تصاویر میں تھومس کُک کے جہازوں کو ائیرپورٹ میں جہازوں کی معمول کی جگہوں سے ہٹائے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کچھ جہاز تو مسافروں عملے کے جانے کے بعد خالی کھڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔
تھومس کُک کے عملے نے اپنی آخری پرواز سے نکلتے ہوئے تصاویر بھی لے کر لگائی ہیں۔
عملے کی ایک رکن نے ٹویٹ کیا ہے، ’مجھے اپنی نوکری اتنی پسند ہے کہ میں نہیں چاہتی یہ ختم ہو۔‘

تھومس کُک ایک ارب سے زائد کے قرض میں ہونے کی وجہ سے بند ہوئی۔ گذشتہ سال یورپ میں ہیٹ ویو کی وجہ سے بھی کمپنی کے بہت نقصان ہوا کیونکہ متعدد گاہکوں نے پرواز سے کچھ دیر قبل ہی بکنگ کینسل کروائی۔
تھومس کُک کے خسارے میں ہونے کی خبروں کے گردش کرتے ہی کئی سپلائرز نے کمپنی کے قرض واپس کرنے کا مطالبہ کیا اور مستقبل کے گاہکوں نے کہیں اور کا رخ کر لیا، جس سے کمپنی مزید چلنے سے قاصر رہ گئی۔

شیئر: