Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرامکو حملہ: ’مزید شواہد سامنے لائیں گے‘

ایران کی تاریخ جارحیت پرمبنی رہی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ پچھلے 40 سال کے دوران ایران کی تاریخ بالخصوص سعودی عرب کے خلاف جارحیت پرمبنی رہی ہے۔
عادل الجبیر نے فوکس نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ ایران کو راضی کرنے سے صرف اس کے جارحانہ رویے کو تقویت ملتی ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے الزام لگایا تھا کہ رواں ماہ 14 ستمبر کو تیل کی تنصیبات کو کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ کروز میزائل ایرانی ساختہ تھے اور انہیں ایران کی سمت سے داغا گیا تھا۔

تیل کی تنصیبات کو کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ فوٹو: روئٹرز

 انہوں نے مزید کہا کہ تیل تنصیبات پر حملے کے مزید شواہد کو سامنے لایا جائے گا۔
’ہم ایران کے جارحانہ طرز عمل کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر کوششوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘
وزیر مملکت برائے خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ انقلابی ریاست ہے یا قومی ریاست۔ اگر ایک قومی ریاست ہے تو اسے بین الاقوامی قوانین، اقوام کی خودمختاری اور دوسرے ممالک کے معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کا احترام کرنا ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ’ایران کے اس طرز عمل کو رکنا ہے۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: