Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میو ہسپتال کی لفٹ میں پھنس کر لڑکا ہلاک

صوبائی سیکرٹری صحت مومن آغا اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فوٹو: سی این بی سی
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور کے میو ہسپتال کی لفٹ میں پھنسنے کے باعث 13 سالہ لڑکے محمد فہد کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
جمعے کو عثمان بزدار نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے بھی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کر کے غفلت کے ذمہ داروں کا تعین کر رہے ہیں اور اس حوالے سے کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری طرف وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی لڑکے کی ہلاکت نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ’غفلت سامنے آنے پر متعلقہ افسران کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بچے کی ہلاکت حادثاتی محسوس ہو رہی ہے۔

صوبائی وزیر صحت کے مطابق صوبائی سیکرٹری صحت مومن آغا اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
لڑکے کی ہلاکت کے حوالے سے میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم خان نے کہا ہے کہ ’بچہ اچانک لفٹ کے دروازے کا بٹن چلانے کی وجہ سے اس میں پھنسا۔ واقعے کے بعد اسے فوری طور پر ایمرجنسی میں شفٹ کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔‘
ان کے مطابق واقعہ بظاہر حادثاتی محسوس ہو رہا ہے تاہم اس کے تمام پہلوؤں کی تحقیقات کے لیے چار رکنی ممبران کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جسے جلد تحقیاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں