Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 لیبیا کے سیامی بچے سعودی عرب پہنچ گئے

بچو ں کی ولادت انتہائی مشکل حالات میں ہوئی تھی۔فوٹو:ایس پی اے
 لیبیا کے سیامی بچے احمد اور محمد اپنے والدین کے ہمرا ہ سعودی عرب پہنچ گئے۔ ریاض کےشاہ خالد انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے انہیں نیشنل گارڈ کے شاہ عبداللہ اسپیشلسٹ ہسپتال پہنچایا گیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے اور عکاظ اخبار کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد کی خصوصی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے لیبیا کے سیامی بچو ں کا آپریشن کیا جائے گا۔ 
نیشنل گارڈ کے شاہ عبداللہ اسپیشلسٹ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ٹیم سیامی بچوں کا تفصیلی چیک اپ کرے گی ۔

سیامی بچے پیٹ اورجسم کے نچلے حصے سے جڑے ہوئے ہیں۔فوٹو:ایس پی اے 

 سیامی بچوں کے والد بشیرالجوینی نے بتایا ’ ہمارے معاشی حالات ا یسے نہیں تھے کہ اپنے ملک میں بچوں کا آپریشن کرا سکیں۔ بچو ں کی ولادت انتہائی مشکل حالات میں ہوئی تھی‘۔ 
’ ڈاکٹروں نے بتایا تھاکہ بچے معذور یا مردہ پیدا ہو ں گے لیکن معجزاتی طور پر بچے زندہ پیدا ہوئے تاہم دونوں آپس میں جڑے ہوئے تھے‘۔
 بشیر الجوینی کا کہنا تھا کہ ’بچوں کو جدا کرنے کے لیے پانچ لاکھ لیبیائی دینار جوتین لاکھ بیس ہزار ریال بنتے ہیں درکار تھے۔ یہ خرچ ہماری اسطاعت سے باہر تھا ۔ یہ سوچ لیا تھا کہ شاید ہم اپنے بچوں کو کھو دیں گے‘۔
 سیامی بچوں کے والد نے جذباتی اندازمیں کہا کہ’ اپنے بچوں کو بچانےاورانہیں جد ا کرنے کے لیے متعدد انسانی تنظیموں سے رابطہ کیا مگر ہماری کاوشیں کار گر ثابت نہ ہوئیں‘۔
 ’ایک دن سعودی عرب کے شاہ سلمان امدادی مرکز سے مثبت جواب موصول ہوا ۔اس وقت ہمیں امید پیدا ہوئی کہ ا ب ہمارے بچے بچ جائیں گے‘۔ 

سعودی عرب میں اس سے پہلے 106 سیامی بچوں کے کیسز کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔فوٹو:ایس پی اے 

سیامی بچوں کی والدہ زینب نے کہا ’ ولادت سے قبل ڈاکٹروں نے آگاہ کردیا تھا کہ جنین غیرمعمولی ہیں۔ ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ بچے سیامی پیدا ہوں گے ۔ 99 فیصد تک امید ہے کہ بچے زیادہ عرصہ زندہ نہیں رہیں گے ۔‘
والدین نے مزید کہا کہ’ شاہ سلمان اور ولی عہد نے انسانی ہمددری کی بنیاد پر بچوں کے آپریشن کے انتظامات کرکے ہم پر بہت بڑا احسان کیا ہے‘ ۔
 ایوان شاہی کے مشیر اور کنگ سلمان سینٹر برائے انسانی امداد کے سربراہ ڈاکٹر عبد اللہ الربیعہ کے مطابق’لیبیا کے سیامی بچے 24 جون 2019 کو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے پیدا ہوئے تھے۔ سیامی بچے پیٹ اور جسم کے نچلے حصے سے جڑے ہوئے ہوئے ہیں۔ میڈیکل رپورٹوں کے مطابق دونوں بچوں کا ایک ہی معدہ اور پیشاب کا نظام ہے‘۔

لیبیا کے سیامی بچے 24 جون 2019 کو پیدا ہوئے تھے۔فوٹو:ایس پی اے 

ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ سیامی بچوں کی ایک ٹانگ مشترک ہے جبکہ دوسری ٹانگ نا مکمل ہے۔
 یاد رہے کہ سعودی عرب میں اس سے پہلے 26 ممالک سے تعلق رکھنے والے 106 سیامی بچوں کے کیسز کا جائزہ لیا جاچکا ہے۔ لیبیا کے بچوں کا کیس 107 واں ہے۔

شیئر: