Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکیوں کے بچوں کو بینک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت

اس سے قبل اہل خانہ کو محدود پیمانے پر بینک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت تھی. فوٹو اے ایف پی
سعودی مانیٹرنگ اتھارٹی (ساما) نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے بچوں کو بینک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
اس سلسلے میں مملکت میں نجی بینکوں کو مانیٹرنگ اتھارٹی کی جانب سے سرکلر جاری کر دیا گیا ہے۔
عربی روزنامہ عکاظ نے ساما کے حوالے سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی مانیٹرنگ ا تھارٹی کی جانب سے جاری ہدایات میں مزید کہاگیا ہے کہ"غیر ملکیوں کے بچوں کا بینک اکاؤنٹ مشروط طور پر کھولا جائے جس کی باقاعدہ نگرانی بھی کی جائے۔‘
قبل ازیں غیر ملکیوں کے ان بچوں کو جن کے اقامے مرافقین ( ڈیپنڈنٹ) کے ہوتے ہیں ان پر واضح طور پر درج ہوتا ہے کہ "حامل ہذا اجرت یا بغیر اجرت کام نہیں کر سکتا"۔ 

غیر معروف ذریعے سے آنے والی رقم کی بھی تفصیلات سے ادارے کو مطلع کیاجائے.فوٹو ۔ سیدتی میگزین 

ایسے تارکین جن کے بچوں کے اقامے ڈیپنڈنٹ کے ہوتے ہیں انہیں بینک اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت نہیں تھی ۔ بینک اکاؤنٹ کھولنے کے لیے ملازمت کا لیٹر لازمی ہوتا ہے۔ 
عکاظ نے ساما کے مطابق  بینکو ں کو جاری ہدایات میں مزید کہا ہے کہ"غیر ملکیوں کے زیر کفالت بچوں کے اکائونٹس کی دیکھ بھال کرتے وقت اگر کوئی غیر معمولی بات معلوم ہو تو اس کے بارے میں فوری طور پر ساما کو مطلع کیاجاناضروری ہے"۔
"ایسے اکائونٹ جن میں رقم بچوں کے والدین کے ذریعے منتقل ہوتی ہے اس کا باقاعدہ حساب رکھا جائے۔ ان اکائونٹس میں غیر معروف ذریعے سے آنے والی رقم کی بھی تفصیلات سے ادارے کو مطلع کیاجائے"۔
ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ"بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے خواہشمند غیر ملکیوں کے 15 برس سے کم عمر بچوں کے لیے لازمی ہے کہ سرپرست انکا بینک اکائونٹ آپریٹ کریں"۔
سعودی مانیٹرنگ اتھارٹی کے مطابق "15 برس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے سرپرستوں کی جانب سے این او سی بینک میں جمع کرایا جانا لازمی ہے جبکہ انہیں چیک بک 18 برس کے بعد ہی جاری کی جائے"ـ
اب تک مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے اہل خانہ کو محدود پیمانے پر بینک اکائونٹ کھولنے کی اجازت تھی۔کم عمر بچوں کے ناموں سے" سیونگ اکاؤنٹ " کھولا جاتا تھا جس میں رقم مقررہ مدت تک فکس کر دی جاتی تھی۔

بینک اکائونٹ کھولنے کے بعد انہیں اے ٹی ایم کارڈ جاری کیاجاتا ہے

اس ضمن میں نجی بینک کے ذرائع نے اردونیوز کو بتایا کہ مرافقین ( ڈیپنڈنٹ ) کے لیے اکاؤنٹ کھولنے کی بنیادی شرط کارآمد اقامہ اور رہائشی پوسٹل کوڈ جو محکمہ ڈاک میں رجسٹرڈ ہو درج کرنا لازمی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ" اہلیہ یا بچوں کے نام سے  سیونگ اکائونٹ کھولنے کے لیے انکا بینک میں آنا ضروری ہے تاکہ انکے فنگر پرنٹ اور دیگر معلومات سسٹم میں فیڈ کی جاسکیں"۔
بینک اکاؤنٹ کھولنے کے بعد انہیں اے ٹی ایم کارڈ جاری کیا جاتا ہے جس کے لیے مختلف بینکوں میں خودکار مشینں نصب کی گئی ہیں جہاں سے اے ٹی ایم کارڈ حاصل کیاجاسکتا ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: