Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض سیزن میں 46 ہزار نئی ملازمتیں

 ریاض سیزن سے ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار راغب ہونگے۔ فوٹو عکاظ
ریاض سیزن میں تین ہزار سے زیادہ پروگرام ہوں گے جس کے لیے افرادی قوت کی ضرورت پیش آئے گی اور ماہرین کے مطابق 70 روز تک جاری رہنے والے ریاض سیزن میں 46 ہزار سعودیوں کو محدود وقت کے لیے (موسمی) ملازمت کے مواقع فراہم ہوں گے۔
عکاظ ویب سائٹ کے مطابق سعودی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین اور ریاض سیزن کے سربراہ ڈاکٹر ترکی آل الشیخ نے جوئے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری فورم کے پہلے سیشن سے خطاب میں کہا ہے تفریحی شعبے میں 2030 تک ڈھائی لاکھ مستقل ملازمتوں کے مواقع حاصل ہوں گے۔

ترکی آل الشیخ کے مطابق 2030 تک تفریحی شعبے میں ڈھائی لاکھ مستقل ملازمتیں حاصل ہوں گی۔ فوٹو عکاظ

 آل الشیخ نے کہا ہے کہ ریاض سیزن میں بڑی تعداد میں مختلف کمپنیوں اور اسپانسرز کا تعاون حاصل ہوا ہے اور اس حوالے سے 80 فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا ہے جو 400 ملین سعودی ریال کے لگ بھگ ہے۔
آل الشیخ نے اس موقع پر کہا ہے کہ کسی بھی منتظم یا آرگنائزر نے سیزن سے باہر ہونے کی بات نہیں کہی۔ یہ مملکت کی معیشت پر ان کے اعتماد کی بدولت ہی ممکن ہوا ہے۔
جوئے فورم کے پہلے دن مقررین میں وزیر برائے معیشت و منصوبہ بندی ڈاکٹر محمد التویجری اور وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ بھی شریک تھے۔
اس موقع پر التویجری نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے سرمایہ کاروں کو اپنی جانب راغب کرنے کا سفر شروع کردیا ہے اور ریاض سیزن اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کی بدولت ملکی و غیر ملکی نجی شعبے مملکت میں مزید سرمایہ کاری کے لیے راغب ہوں گے۔
 وزیر مواصلات و انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ نے کہا ہے کہ ہماری وزارت کا مملکت کی جی ڈی پی میں حصہ تقریباً 4 فیصد ہے جس میں وقت کے ساتھ اضافہ ہوگا۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: