Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں اقبال کی نظم 'لب پہ آتی ہے دعا۔۔۔' متنازع؟

استاد پر الزام ہے کہ وہ سکول میں قومی ترانے کے بجائے علامہ اقبال کی نظم پڑھواتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں پیلی بھیت ضلعی انتظامیہ نے ایک پرائمری سکول کے ہیڈ ماسٹر کو بچوں سے اقبال کی نظم پڑھوانے پر معطل کر دیا ہے۔
انھیں سخت گیر ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے مقامی کارکنوں کی شکایت پر معطل کیا گیا ہے۔
ان کے خلاف یہ شکایت کی گئی تھی کہ وہ انڈیا کے قومی ترانے کے بجائے اپنے سکول میں صبح کو محمد اقبال کی نظم پڑھواتے ہیں۔
شکایت پر جانچ کے بعد ایجوکیشن آفیسر اپیندر کمار نے کہا کہ 45 سالہ فرقان علی بچوں سے علامہ اقبال کی مذہبی نظم 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' گوایا کرتے تھے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق پیلی بھیت کے کلکٹر کو ایجوکیشن آفیسر کی جانچ کا پتہ نہیں تھا تاہم انھوں نے کہا کہ ہیڈ ماسٹر کو اس لیے معطل کیا گیا کہ وہ قومی ترانے کی جگہ طلبا سے مذہبی ترانہ گوایا کرتے تھے۔

سخت گیر ہندو تنظیم وشو ہندو پریشد کے کارکنوں کی شکایت پر استاد کو برخاست کر دیا گیا۔ فوٹو اے ایف پی

فرقان علی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکول میں بچے روزانہ بلا ناغہ قومی ترانہ گاتے تھے۔
ضلعے کے کلکٹر نے بعد میں کہا کہ 'اگر ہیڈ ماسٹر قومی ترانے کی جگہ کوئی دوسرا نغمہ لانا چاہتے تھے تو یہ جرم ہے اور اگر وہ اس کے ساتھ کوئی دوسرا نغمہ لانا چاہتے تھے تو انھیں حکومت سے اجازت حاصل کرنی چاہیے تھی۔'
فرقان علی نے میڈیا کو بتایا کہ شکایت قومی ترانے کے گانے یا نہ گانے کے متعلق نہیں تھی بلکہ ان کی شکایت یہ تھی کہ یہ نغمہ مدرسے میں گایا جاتا ہے اس لیے سکول میں نہیں گایا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ اقبال کی یہ نظم درجہ ایک سے ساتویں تک کے اردو کے نصاب میں شامل ہے اس لیے انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ 'وی ایچ پی اور ہندو یوا واہنی کے کارکنوں نے ان کے سکول کے باہر اور کلکٹریٹ میں مظاہرہ کیا اور میری معطلی کا مطالبہ کیا۔'

استاد نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سکول میں بچے روزانہ قومی ترانہ بھی گاتے تھے۔ فوٹو اے ایف پی

ہندو کارکنوں کا بھی کہنا ہے کہ وہ مدرسے میں گائے جانے والے ترانے کے سکول میں گائے جانے کے خلاف ہیں۔
بیسک ایجوکیشن آفیسر (بی ایس اے) دیویندر سوروپ نے ہندی زبان میں ایک بیان جاری کیا کہ 'سوشل میڈیا پر ایک وائرل ویڈیو کے توسط سے ہمارے علم میں یہ بات آئی کہ غیاث پور پرائمری سکول میں طلبہ سے عام گیت کے بجائے ایک دوسرا گیت گوایا جاتا ہے۔ شواہد کی بنیاد پر ہیڈ ماسٹر فرقان علی اس کے ذمہ دار پائے گئے ہیں اور انھیں معطل کیا جاتا ہے۔'
فرقان علی پاؤں سے معذور ہیں اور انھیں یہ نوکری جسمانی طور پر معذوری کے زمرے میں کوٹے کے تحت ملی تھی۔
انڈین خبروں کے لیے ’’اردو نیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: