Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان پر دباؤ ہے، اسے ایکشن لینا ہوگا‘

’اس طرح کی گرے لسٹ پر ہونا کسی قوم کے لیے دھچکے سے کم نہیں ہے۔‘ فوٹو اے ایف پی
انڈین آرمی چیف بپن راوات نے ایف اے ٹی ایف کی پاکستان کو دی جانے والی وارننگ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر دباؤ ہے اور اسے ایکشن لینا ہوگا۔
واضح رہے کہ ستمبر میں دورہ امریکہ کے دوران پاکستان کے وزیراعظم عمران نے کہا تھا کہ انڈیا پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کوشش کر رہا تھا۔
دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف کام کرنے والے بین الاقوامی ادارے ایف اے ٹی ایف نے گذشتہ روز پاکستان کو خبردار کیا تھا کہ اگر پاکستان نے دیے گئے اہداف میں فروری تک خاطر خواہ پیش رفت نہ کی تو ملک کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا جا سکتا ہے۔
انڈین آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستان کے اوپر دباؤ ہے۔ انہیں ایکشن لینا ہوگا۔ ہم چاہیں گے کہ وہ امن کے لیے کام کریں۔ اس طرح کی گرے لسٹ پر ہونا کسی قوم کے لیے دھچکے سے کم نہیں ہے۔‘
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں  فنانشل ایکشن ٹاسک فورس  (ایف اے ٹی ایف) کے ہونے والے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں ادارے کے صدر جیانگ من لیو نے کہا کہ پاکستان مقررہ وقت تک اس کے ایکشن پلان میں عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جلد اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے اور اگر فروری تک اس نے خاطر خواہ پیش رفت نہ کی تو ایف اے ٹی ایف مزید اقدامات پر غور کرے گا جس میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالنا شامل ہے۔
پاکستان کی جانب سے دہشت گردی اور منی لانڈرنگ کے خلاف کام کرنے والے سابق سرکاری اہلکاروں کا کہنا ہے کہ گو پاکستان کو چند مزید اقدامات کی ضرورت ہے مگر ایف اے ٹی ایف کے عدم اطمینان کی سیاسی اور سفارتی وجوہات بھی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بلیک لسٹ سے بچنے کے لیے پاکستان کو امریکہ سے تعلقات بہتر بنانے ہوں گے اور سفارتی میدان میں زیادہ دوست بنانے ہوں گے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں