Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عہدے کے ناجائز استعمال پر 10 برس قید

مملکت میں کسی قسم کی بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا
 پراسیکیوشن جنرل کے ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عہدے کا ناجائز استعمال قید اور جرمانے کا سبب بن سکتا ہے ۔ ادارے کے ٹویٹر اکائونٹ پر متنبہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی عہدے کو ذاتی مفاد کی خاطر استعمال کرنا خلاف قانون ہے اور ایسا کرنے والوں کا شمار قانون شکنی کے زمرے میں کیاجائے گا۔
عربی روزنامہ عکاظ نے ادارہ  بپلک پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے ٹویٹر اکائونٹ پر دی گئی وضاحت کے حوالے سے لکھا ہے کہ مذکورہ خلاف ورزی کے مرتکب کو شاہی قانون کی شق نمبر43 کے تحت  10 برس قید یا 20 ہزار ریال جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
ادارہ پراسیکیوشن جنرل کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ مملکت میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی کو برداشت نہیں کیا جائے گا ایسا کرنے والے خواہ وہ کوئی بھی ہوں انہیں قانون کے مطابق سزا کا سامنا کرنا ہوگا ۔
سرکاری عہدیدار ہوں یا کسی بھی ادارے کے اہم ذمہ دار اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے علاوہ اپنے عہد ے کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنا خلاف قانون تصورکیا جاتا ہے ۔ 
واضح رہے مملکت میں مختلف شعبوں میں اصلاحات کا عمل جاری ہے جس کے تحت ماضی میں ایسے اہم عہدیدارو ں کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑا تھا جن پر کسی بھی طرح کے الزامات تھے ۔ 
ادارہ پبلک پراسیکیوشن اور محکمہ انسداد بدعنوانی کی جانب سے مشترکہ طور پر مہم جاری ہے جس میں اس عزم کا بار ہا اعادہ کیا جاتا ہے کہ کسی بھی سطح  پر بدعنوانی کی نشاندہی ادارے کو کی جائے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: