Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرکشش ملازمتوں کا وائرل ہونے والا اشتہار

اشتہار وائرل ہوا تو نوجوانوں میں غیر معمولی طور پر مقبول ہو گیا۔ فوٹو: سیدتی
 وزارت محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر حکومتی اور نجی شعبے میں نوکریوں کا جھانسہ دلوانے والوں سے ہوشیار رہا جائے ۔ وزارت کا ایسے اشتہاروں سے کوئی تعلق نہیں  ۔ 
 سوشل میڈیا پر پرکشش ملازمتوں کا اشتہار دینے والوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں ۔ سبق نیوز سے گفتگوکرتے ہوئے وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے ترجمان نے مزید کہا کہ لوگ ایسے فرضی اداروں سے محتاط ر ہیں جن کے بارے میں کوئی ٹھوس معلومات نہ ہوں ۔
وزارت محنت کی جانب سے اجازت یافتہ ادارے ہی اس امر کے مجاز ہوتے ہیں کہ وہ ملازمتو ں کے اشتہارات جاری کریں ۔

 ملازمتوں کے اشتہارات  سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہیں کیے جاتے ۔ فوٹو ۔ الریاض

 ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ ادارے کی جانب سے کم از کم 8 ہزار ریال ماہانہ تنخواہ کے علاوہ دیگر مراعات کا جواعلان کیا جارہا ہے وہ غلط ہے ۔ سرکاری اداروں کی جانب سے ملازمتوں کے اشتہارات اس طرح سوشل میڈیا پر اپ لوڈ نہیں کیے جاتے ۔
واضح رہے گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا خاص کرو اٹس اپ کے گروپس میں ایک  اشتہار وائرل ہو رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں سرکاری اور نجی شعبوں میں مرد و خواتین کے لیے ملازمتوں کے بے شمار مواقع موجود ہیں ۔ 
اشتہار میں کم از کم تنخواہ 8 ہزار ریال اور بے شمار مراعات کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔ ملازمت کے لیے کوئی خاص تعلیمی قابلیت یا مخصوص شعبے میں تجربے کی بھی شرط نہیں رکھی گئی ۔
مذکورہ اشتہار کے وائرل ہونے کے بعد سعودی نوجوانوں میں بے چینی پھیل گئی ۔ بیشتر لوگوں نے اشتہار میں دیئے گئے نمبر وں پر رابطہ کیا مگر وہاں سے کسی قسم کا کوئی جواب موصول ہونا تو دور کی بات نمبر ہی فرضی ثابت ہوا۔
واضح رہے سعودائزیشن کے قانون کے مطابق مختلف تجارتی شعبو ںمیں کام کرنے والے غیر ملکیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ مارکیٹوں پر سیلز مین سعودی ہونے چاہیں ۔
وہ دکانیں جہاں غیر ملکی سیلز مین ہیں وہاں سعودائزیشن کے مطابق اب سعودی نوجوانوں کو ملازم رکھا گیا ہے ۔ دکانوں پر کام کرنے والے سعودی نوجوانوں کے لیے کم اکم تنخواہ 4 ہزار ریال ماہانہ مقرر کی گئی ہے ۔ 
بیشتر مقامی نوجوان دکانوں پر ملازمت کرتے ہیں جبکہ دفتروں میں بھی سعودائزیشن کا قانون نافذ ہے جہاں استقبالیہ کائونٹر پر سعودی ہونا لازمی ہے ۔ 

  استقبالہ کائونٹر پر کام کرنے والے سعودیوں کو ماہانہ 3  سے 4 ہزار ریال تنخواہ دی جاتی ہے ۔ فوٹو ۔ سیدتی 

دفتروں میں استقبالہ کائونٹر پر کام کرنے والے سعودیوں کو ماہانہ 3  سے 4 ہزار ریال تنخواہ دی جاتی ہے ۔ ایسے میں جب پرکشش تنخواہ کا اشتہار وائرل ہوا تو نوجوانوں میں غیر معمولی طور پر مقبول ہو گیا جس پر وزارت محنت کو حرکت میں آنا پڑا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: