Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائنل ایگزٹ: کیا فیملیز کے دوبارہ آنے پر فیس ہوگی؟

اہل خانہ پر عائد فیس کا نفاذ تمام قومیتوں کے تارکین وطن کے اہل خانہ پر کیا گیا ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی عرب میں تارکین کے اہل خانہ پر عائد ماہانہ فیس کے حوالے سے لوگوں میں مختلف نوعیت کی تشویش پائی جاتی ہے۔ اکثر لوگوں کا سوال ہے کہ اہل خانہ کو خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) پر وطن بھجوانے کے بعد دوبارہ نئے ویزے پر بلاتے وقت کیا پرانی فیس وصول کی جائے گی۔
اس حوالے سے محکمہ پاسپور ٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تارکین کے اہل خانہ پر عائد فیس کا اطلاق جولائی 2017 سے چار برس  یعنی  جولائی 2021 تک کیا گیا تھا جو مرحلہ وار ہر سال ماہانہ بنیاد پر وصول کی جاتی ہے۔
اہل خانہ پر عائد فیس کا نفاذ تمام قومیتوں کے تارکین وطن کے اہل خانہ پر کیا گیا ہے۔ فیس اقامے کی تجدید کے وقت وصول کی جاتی ہے جسے ادا کیے بغیر اقامے کی تجدید نہیں کرائی جاسکتی۔

بعض افراد یہ سمجھتے ہیں کہ سسٹم سے اگر فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کر لیا تو ماہانہ فیس ختم ہو جاتی ہے۔ فوٹو: عاجل

ذرائع کا کہنا ہے اگر کوئی مقیم اپنے اہل خانہ کو مستقل طور پر یعنی خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) پر سعودی عرب سے بھیج دیتا ہے تو اسے اس مدت تک  کی فیس ادا کرنا ہوتی ہے جب تک وہ سعودی عرب سے نکل نہیں جاتے۔ بعض افراد یہ سمجھتے ہیں کہ سسٹم سے اگر فائنل ایگزٹ ویزہ حاصل کر لیا تو ماہانہ فیس ختم ہو جاتی ہے۔ یہ تصورغلط ہے کیونکہ فائنل ایگزٹ ویزے کی مدت 60 دن ہوتی ہے اور اس دوران سعودی عرب میں قیام قانونی شمار ہوگا اور اس مدت کی فیس اسی سال کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔
اگر کوئی غیر ملکی اپنے اہل خانہ کو اقامہ کی مدت ختم ہونے سے قبل سعودی عرب سے بھیج دیتا ہے تو اس پر کوئی فیس نہیں ہوگی دوسری صورت میں اگر اقامہ کی مدت ختم ہونے میں چند دن باقی رہ جائیں اور وہ اپنی فیملی کا فائنل ایگزٹ ویزہ لگواتا ہے تو اسے ویزہ حاصل کرنے کے 60 دن کے اندر اندراپنی فیملی کو سعودی عرب سے روانہ کرنا ہو گا۔
اقامے کی مدت میں اگر 10 دن باقی ہیں تو اس صورت میں  50 دن کی فیس ادا کرنا ہوگی جو اسی برس کے حساب سے وصول کی جائے گی جس سال فیملی کو وطن بھجوا یاجائے گا۔

اگر کوئی غیر ملکی اپنے اہل خانہ کو اقامہ کی مدت ختم ہونے سے قبل سعودی عرب سے بھیج دیتا ہے تو اس پر کوئی فیس نہیں ہوگی.فوٹو: اقتصادکم

 مثال کے طور پر اگر فائنل ایگزٹ ویزہ اگست 2019 میں حاصل کیا گیا ہے اور اقامے کی مدت جولائی 2019 تک ہے تو اسے اگست اور ستمبر کی فیس اسی سال یعنی 2019کے حساب سے ادا کرنا ہو گی جو کہ 300 ریال ماہانہ ہو تی ہے اس حساب سے اسے 600 ریال فی شخص کے ادا کرنا ہوں گے۔ مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد 60 دن کے اندر اندر ہر صورت میں سعودی عرب سے روانہ ہو نا لازمی ہو گا بصورت دیگر فائنل ایگزٹ ویزہ مقررہ مدت کے اندر کینسل کرا نے کے بعد ماہانہ فیس ادا کرکے  اقامہ تجدید کرانا ہوگا۔
محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ’مملکت کے قانون کے مطابق کوئی بھی شخص اگر قانونی طور پر یعنی فائنل ایگزٹ لے کر مملکت سے جاتا ہے اور اس پر کسی قسم کا کیس وغیرہ نہیں اس صورت میں وہ کبھی بھی کسی بھی ویزے پر دوبارہ سعودی عرب آسکتا ہے اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔‘
 فیملی کو فائنل ایگزٹ پرسعودی عرب سے بھجوانے کے بعد دوبارہ اقامے پر بلانے کے بارے میں ذرائع کا کہنا تھا کہ ’اس حوالے سے وہی قانون لاگو ہو گا جو قانونی طور پر سعودی عرب سے فائنل ایگزٹ پر جانے والوں کے لیے مقرر ہے یعنی وہ  جب بھی چاہیں دوبارہ سعودی عرب آسکتے ہیں تاہم جب وہ سعودی عرب آئیں گے اس وقت کے نافذ العمل قانون کے مطابق انہیں فیسیں ادا کرنا ہوں گے۔‘
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں