Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: غیر قانونی تارکین کو واپسی کی محدود سہولت

ویلفیئر اتاشی کے مطابق یہ سہولت محدود پیمانے پر مہیا کی گئی ہے۔ فوٹو سوشل میڈیا
سفارت خانہ پاکستان کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ریاض میں ادارہ ڈیپوٹیشن سنٹر (ترحیل) کی جانب سے محدود پیمانے پر ایسے تارکین کو وطن بھجوانے کے لیے سہولت مہیا کی گئی ہے جن کے اقاموں کی مدت ختم چکی ہے۔
سفارت خانے کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی محمود لطیف کے مطابق یہ سہولت صرف ریاض ریجن کی حد تک مہیا کی گئی ہے تاہم امکان ہے کہ جدہ اور دمام میں قونصل خانوں کو بھی اس بارے میں ہدایات آئندہ چند دنوں کے اندر موصول ہو جائیں گی جس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ویلفیئر اتاشی نے مزید کہا کہ موجودہ سہولت محدود پیمانے پر مہیا کی گئی ہے اور یہ ماضی میں دی گئی مہلت یا عام معافی کی طرح نہیں۔
’وطن واپسی کی سہولت سے صرف وہ افراد فائدہ اٹھا سکتے ہیں جن کے اقاموں کی مدت ختم ہو چکی ہے اور ان کے کفیلوں کی جانب سے اقاموں کی تجدید نہیں کی گئی یا ایسے تارکین وطن جن کے کفیلوں نے ان کے ہروب (ملازمت سے فرار) کی رپورٹ کرائی ہوئی ہے۔‘

حالد محمود کے مطابق اس سہولت سے عمرہ یا حج ویزے پر آنے والے تارکین استفادہ نہیں کر سکتے۔ فوٹو: اردو نیوز

خالد محمود نے مزید بتایا کہ ’فراہم کی جانے والی سہولت میں اس امر کی ضمانت نہیں کہ واپسی یقینی ہے۔ تاہم ڈیپوٹیشن سنٹر کے ذمہ داروں کے مطابق سفارتخانہ ایسے تارکین کو جن کے اقاموں کی مدت ختم ہو چکی ہے، سفری دستاویز (آوٹ پاس) جاری کر کے کورنگ لیٹر کے ساتھ شعبہ ڈیپوٹیشن سینٹر (ترحیل) میں بھجواتے ہیں جہاں سے ان کا معاملہ مکمل کیا جاتا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ سہولت سے عمرہ یا حج ویزے پر آنے والے تارکین استفادہ نہیں کر سکتے۔
’اس سہولت کے ذریعے جو افراد وطن واپس جاتے ہیں، شعبہ ترحیل سے ان کا ریکارڈ چیک کرکے ایگزٹ لگایا جاتا ہے، سفارتخانے کا کردار صرف سہولت کار کا ہے، ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہم وطنوں کی خدمت کی جا سکے۔‘
دوسری جانب جدہ قونصلیٹ کے پریس قونصل ارشد منیر نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سعودی اداروں کی جانب سے ابھی تک قونصلیٹ کو کسی قسم کی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔ اس ضمن میں سعودی وزارت خارجہ سے خط و کتابت جاری ہے، وہاں سے جیسے ہی کوئی مثبت جواب آیا فوری طور پر قونصلیٹ میں بھی ہنگامی ڈیسک قائم کر دیا جائے گا۔‘

 

دریں اثناء جدہ ریجن کے محکمہ پاسپورٹ (جوازات ) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کسی قسم کی مہلت یا عام معافی دی جائے گی تو اس کا باقاعدہ سرکاری طور پر اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے عام معافی کا اعلان سرکاری سطح پر کیا جاتا ہے جو وزارت داخلہ یا ایوان شاہی سے جاری ہوتا ہے۔ ماضی میں بھی اس طرح کی عام معافی کا اعلان کیا گیا تھا جس سے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن مستفید ہوئے تھے۔
سوشل میڈیا پر غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے ملنے والی مہلت یا عام معافی کی اطلاع وائرل ہونے کے بعد جدہ قونصلیٹ میں بڑی تعداد میں ایسے پاکستانی پہنچ گئے جن کے اقاموں کی مدت ختم ہو چکی ہے تاہم قونصلیٹ کو اس بارے میں کسی قسم کی ہدایات موصول نہ ہونے کی وجہ سے اس حوالے سے کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 400 سے زائد تارکین وطن نے جدہ قونصلیٹ رابطہ کیا۔ فوٹو: اردو نیوز

قونصلیٹ آنے والے تارکین کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے خبریں سوشل میڈیا پر دیکھا تھا مگر جب یہاں آئے تو انہیں کہا گیا کہ ابھی تک اس حوالے سے کسی قسم کی اطلاع نہیں ملی۔
دوسری جانب شعبہ ویلفیئر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم کافی تعداد میں افراد قونصلیٹ سے رابطہ کر رہے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رابطہ کرنے والوں کی تعداد 400 سے زیادہ ہے۔
غیر مصدقہ مہلت کی اطلاع کے حوالے سے استفادہ کرنے کے خواہشمندوں میں زیادہ تر ایسے افراد ہیں جن کے اقاموں کی مدت ختم ہو چکی ہے، دوسرے نمبر پر وہ ہیں جن کے کفیلوں نے ملازمت سے فرار کی رپورٹ درج کرائی ہوئی ہے تاہم سب سے کم عمرہ اور حج ویزے کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: