Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرملکی جامعات کو برانچ کھولنے کی اجازت

سرکاری جامعات میں غیر ملکیوں کے داخلے فیس پر ہوں گے (فائل فوٹو)
 سعودی  تعلیمی امور کے ماہر عوض الشمرانی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی تین جامعات نئے قانون پر عملدرآمد کا آغاز کریں گی۔ کنگ سعود، کنگ عبدالعزیز اور کنگ فہد یونیورسٹی برائے پیٹرولیم و معدنیات میں نئے قانون کا نفاذ سب سے پہلے ہوگا۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق جامعات کے نئے قانون سے متعلق مزید تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ ان کے بموجب سعودی سرکاری جامعات میں غیر ملکیوں کے داخلے فیس پر ہوں گے ۔ ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے لیے سعودیوں سے بھی فیس لی جائے گی۔ نیا قانون تدریجی طور پر ایک سال کے دوران نافذ ہوگا۔

ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے لیے سعودیوں سے بھی فیس لی جائے گی (فائل فوٹو عاجل)

 کالج اور اسکول کے تمام مراحل کی تعلیم سعودیوں کے لیے آئندہ بھی تعلیم مفت رہے گی۔
ماہر تعلیم عوض الشمرانی کا کہناہے کہ سعودی جامعات اپنے قوانین و ضوابط کے حوالے سے تعلیم کا نیا دور شروع کرنے جارہے ہیں جو ماضی کے دور سے یکسر مختلف ہوگا۔ نئے قانون کی منظوری کابینہ دے چکی ہے۔
’نئے قانون کے مطابق سعودی جامعات صحیح معنوں میں نجکاری کی جانب جائیں گی۔ انہیں نجی اداروں کے ساتھ شراکت اور سرمایہ کاری منصوبوں کے ذریعے مالی وسائل پیدا کرنا ہوں گے۔اوقاف ، تعلیمی وظائف اور عطیات پروگرام پر انحصار کرنا ہوگا،اعلیٰ تعلیم کے لیے فیس بھی آمدنی کا ایک ذریعہ بنے گی‘۔

نیا قانون ایک سال کے دوران نافذ ہوگا (فائل فوٹو اے ایف پی)

الشمرانی نے مزید بتایا کہ آئندہ سعودی جامعات بیرون ملک اپنی شاخیں کھول سکیں گی۔ غیر ملکی جامعات کو بھی سعودی عرب میں اپنی شاخیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔
سعودی ماہر تعلیم کا کہنا تھا کہ سعودی جامعات کے موجودہ ملازمین کو جن میں تدریسی عملہ، انتظامیہ اور تکنیکی عملہ سب شامل ہیں ایسی جامعات میں ٹرانسفر کااختیار دیا جائے گا جو نئے قانون کی پابند نہیں ہوں گی۔ ان تمام ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک اور دیگر مالی ترغیبات کے ساتھ قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی سہولت بھی دی جائے گی۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: