Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض بلیورڈ میں کھانوں کے منفرد ٹرک

روایتی اور مختلف انداز سے سجائے گئےٹرکوں پر رنگ برنگے لوگو آویزاں ہیں جو گاہکوں کی دلچسپی میں اضافہ کرتے ہیں (فوٹو:عرب نیوز)
ریاض سیزن کے تحت قائم  ’بولیورڈ‘ کے وسیع علاقے میں ایسے70 ٹرک موجود ہیں جو مختلف اقسام اور ذائقے کے کھانے، برگر، سینڈوچ اور دیگر فاسٹ فوڈ کے نئے نئے ناموں کے ساتھ اس بڑے میلے کے ذریعے اپنی پہچان کروا رہے ہیں۔ 
عرب نیوز کے مطابق 15دسمبر تک جاری رہنے والے ریاض سیزن کا ریاض بولیورڈ شہریوں اور غیر ملکیوں کےلیےتفریح کا خاص مقام بنا ہوا ہے جہاں انواع و اقسام کے روایتی کھانے بھی ہیں جو دیدہ زیب اور منفرد ٹرکوں پر تیار اور فروخت کیے جا رہے ہیں۔
روایتی اور مختلف انداز سے سجائے گئےٹرکوں پر رنگ برنگے لوگو آویزاں ہیں جو گاہکوں کی دلچسپی میں اضافہ کرتے ہیں۔ ٹرک اور گاڑیوں میں مختلف اقسام کے برگر، کافی اور مٹھائیاں بھی موجود ہیں۔

فاسٹ فوڈ کے سٹالز نئے نئے ناموں کے ساتھ اس بڑے میلے کے ذریعے اپنی پہچان کروا رہے ہیں (فوٹو:عرب نیوز)

روایتی سعودی ڈش ہنانی کو نجدی ڈش کے نام سے پیش کیا جا رہا ہے یہ کئی قسم کی کھجوروں سے تیار کردہ ڈش ہے جس میں براﺅن بریڈ کے ساتھ مکھن، الائچی اور زعفران کی آمیزش ہے۔
ایک ماں بیٹے نے مل کر آئس کریم کو نئے انداز سے متعارف کرا یا ہے، آئس کریم کی خوبصورت طریقے سے سجاوٹ کر کے اسے گاہکوں کو پیش کیا جاتا ہے۔
یہاں موجود 24 سالہ منصور الحدائف نے عرب نیوزکو بتایا کہ ’میری والدہ نے ریاض سیزن میں کھانے کے تین ٹرک تیار کیے ہیں جو یہاں موجود ہیں۔ منصور نے بتایا کہ ہمارے روایتی کھانوں کو بزرگ شہری تو بہت پسند کرتے ہیں اب ہم ایسے پکوان نوجوان نسل میں بھی متعارف کرانے کے لیے یہاں ہیں۔‘

ریاض سیزن کے ریاض بولیورڈ نے شہریوں اور غیر ملکیوں کو مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا ہے(فوٹو:عرب نیوز)

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم یہ روایتی کھانے جنادریہ میلے اور ریاض ونٹر لینڈ پر بھی پیش کر چکے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ اپنے ذائقے مزید شہروں تک لے کر جائیں۔ جدہ اور مشرقی ریجن کے لوگ ہمیں اس کے لیے فرمائش کرتے ہیں جو ہمارے لیے باعث فخر ہے۔‘
ایک ٹرک پر اونٹ کے گوشت سے تیار برگر فروخت کیے جا رہے تھے،یہاں سعودی عرب کے روایتی برتن بھی استعمال ہو رہے تھے۔
بولیورڈ میں آنے والے وزیٹر مشعال المانی نے بتایا کہ ’ہمارا خاندان باقاعدگی سے اونٹ کا گوشت کھانا پسند کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم یہاں اس برگر کے لیے کھڑے ہیں۔ یہ اونٹ کے تازہ گوشت سے تیار کیا جارہا ہے۔ میں دوبارہ بھی اسے کھانا پسند کروں گا۔‘

ایک ٹرک پر اونٹ کے گوشت سے تیار برگر فروخت کیے جا رہے تھے (فوٹو:عرب نیوز)

 
یہاں موجود 32 سالہ خاتون اپنی بیٹی کے ساتھ کھانے کا ایسا ہی سٹال سجا رہی تھیں، انہوں نے بتایا کہ میں فزیکل ٹیچر تھی لیکن جب میں نے یہ شروع کیا اسے بہتر سے بہتر کرنے کی جستجو میں لگ گئی، جو یہاں آنے والے پسند کر رہے ہیں۔‘
یہاں موجود ایک عمر رسیدہ شخص نے بتایا کہ میں نے پہلی مرتبہ مرچوں والے کھانوں کا ذائقہ لیا ہے جو پسند آیا، ایک امریکی شہری نے بتایا کہ ’ایسے کھانوں سے گھر کی یاد تازہ ہو گئی ہے۔‘
بولیورڈ میں موجود الفارس نامی شخص کا کہنا تھا  کہ ’میرے لیے یہ  بہترین تجربہ تھا اور میں آئندہ بھی ایسے پروگراموں میں شامل ہوں گا۔‘

شیئر: