Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیشی کے حق میں عدالتی فیصلہ

کلب کی جانب سے گزشتہ 7 برس سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی۔ فوٹو ، اخبار 24
مکہ مکرمہ کی لیبر کورٹ نے بنگلہ دیشی کارکن کے حق میں فیصلہ صادر کر تے ہوئے اسپورٹس کلب کو پابند کیا کہ وہ کارکن کے حقوق و واجبات کی مد میں ایک لاکھ 14 ہزار ریال ادا کرے ۔
عبدالغفور مقبول میاں نامی بنگلہ دیشی  کارکن نے عکاظ اخبار کو بتایا کہ اسے گزشتہ 7 برس سے ماہانہ تنخواہ اور دیگر حقوق ادا نہیں کئے گئے ۔ کارکن کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25 برس سے کلب میں باقاعدہ ملازم ہوں مگر کلب کی جانب سے کئی برس سے تنخواہ نہیں دی گئی تو مجبو ر ہو کر لیبر کورٹ کا دروزاہ کھٹکھٹایا۔
بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے کارکن عبدالغفور اسپورٹس کلب میں کپڑوں کی دھلائی  کے شعبے میں ملازم ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ 7 برس سے انہیں نہ تنخواہ دی گئی اور نہ ہی دیگر واجبات جس کے باعث شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔ 
تنخواہ کے مطالبے پر کلب کی انتظامیہ کی جانب سے عبدالغفور کو  صاف طور پر انکار کے بعد انکے سامنے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہ تھا کہ وہ لیبر کورٹ سے رجوع کریں ۔ 
 لیبر کورٹ میں عبدالغفور نے بتایا کہ انہیں گزشتہ 7 برس سے تنحواہیں ادا نہیں کی گئی ۔جس کی وجہ سے اسے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ 
عدالت نے عبدالغفور کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسپورٹس کلب کی انتظامیہ کو حکم جار ی کیا کہ وہ فوری طور پر ملازم عبدالغفور کو 7 برس کی تنخواہیں اور واجبات کی مد میں 1لاکھ 14 ہزار ریال ادا کیے جائیں ۔ 
تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کے علاوہ عدالت نے کلب انتظامیہ کو اس امر کا بھی پابند کیا کہ وہ متاثرہ ملازم کو ایگزٹ ری انٹری ویزہ بھی جاری کرے اور بنگلہ دیش جانے کا ریٹرن ٹکٹ بھی فراہم کیا جائے ۔ 
اسپورٹس کمیٹی نے مقامی اخبار کو بتایا کہ لیبر کورٹ کی جانب سے سعودی مانٹیرنگ ایجنسی "ساما"  کو بھی حکم جاری کیا جائے گا  کہ جب تک مذکورہ اسپورٹس کلب کی جانب سے متاثرہ ملازم کے حقوق ادا نہیں کر دیئے جاتے کلب کے تمام اکائونٹس منجمد کر دیئے جائیں ۔ 
واضح رہے مملکت میں ورک ایگریمنٹ انتہائی اہم ہو تا ہے ۔ کارکنوں کو چاہے کہ وہ اس وقت تک کسی بھی کاغذ پر دستخط نہ کریں جب تک اپنے حقوق وصول نہ کر لیں ۔ بعض اداروں کی جانب سے کارکنوں سے سادہ کاغذ پر دستخط کروالیے جاتے ہیں او رجب کارکن اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں تو وہ دستخط شدہ کاغذ پر حقو ق کی وصولی کی تحریر درج کر کے اسے عدالت میں پیش کردیتے ہیں ۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: