Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایڈز کے مریضوں کے علاج سے انکار نہیں‘

ہیلتھ سینٹرز ایڈز کے مریضوں سے پیشہ ورانہ اخلاقیات کا مظاہرہ کریں ۔فائل فوٹو: روئٹرز
ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق کوئی بھی ڈاکٹر ، نرس ، طبی عملہ ، ہسپتال یا ہیلتھ سینٹر ایڈز کے مریض کے علاج سے انکار کا مجاز نہیں۔ جو بھی ایڈز کے مریضوں کے علاج سے پہلو تہی کرے گا اس سے باز پرس ہوگی۔
المدینہ اخبار کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے ٹویٹر پر بیان میں کہا’ تمام صحت ادارے ایڈز کے مریضوں کے علاج کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر کے پابند ہیں۔ ایڈز کے مریضوں کے آپریشن یا انہیں بے ہوش کرنے، ان کے ٹیسٹ لینے یا دانتوں کا علاج کرتے وقت احتیاطی تدابیر ضروری ہیں‘۔
’ایڈز میں مبتلا کسی بھی زخمی شخص کی مرہم پٹی کرتے وقت یا اس سے متعلق معمول کی کارروائی کے دوران جو احتیاط ضروری ہو وہ اپنانا ہوگی‘۔

تمام صحت ادارے ایڈز کے مریضوں کے علاج کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر کے پابند ہیں

ہیومن رائٹس کمیشن نے انتباہ کیا کہ کوئی بھی ادارہ اور شخص ایڈز کے مریضوں کے علاج سے معذرت نہیں کرسکتا۔
’ تمام ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز پر یہ پابندی ہے کہ وہ ایڈز کے مریضوں کے علاج کے سلسلے میں پیشہ ورانہ اخلاقیات کا مظاہرہ کریں ۔ صحت عملے کو ان سے نمٹنے کی خصوصی تربیت دی جائے‘۔ 
 ہیومن رائٹس کمیشن نے مزید کہا’ اگر کسی خاتون کے بارے میں یہ پتہ چل جائے کہ وہ ایڈز کے مرض میں مبتلاہے اوروہ ماں بننے والی ہو تو صحت اداروں کو خاتون اور اس کے جنین کا خصوصی علاج کرنا ہوگا‘۔
’پیدائش سے پہلے اور اس کے بعد خاتون کا علاج صحت ادارے کی ذمہ داری ہے۔متاثرہ خاتون اور اس کے بچے کواحتیاطی تدابیر کے ساتھ آپریشن تھیٹر یا ہسپتال کے سپیشل روم میں رکھا علاج مہیا کرنا ہوگا‘۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: